حکومت روزگار کی فراہمی کے وعدے میں ناکام

   

کریم نگر میں جیون ریڈی و دیگر کی پریس کانفر نس

کریم نگر ۔ /20 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کریم نگر پریس بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر سریدھر بابو رکن اسمبلی اور سابق رکن پارلیمنٹ تلنگانہ کانگریس ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر کے ہمراہ جیون ریڈی نے کہا کہ میں عثمانیہ یونیورسٹی سے وکالت کی تعلیم کے بعد جگتیال عدالت سے پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز کیا ۔ بعد ازاں 1981 ء میں پنچایت کمیٹی کا صدر منتخب ہونے کے بعد سیاسی سفر کا آغاز کیا ۔ 1983 ء میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوکر عوامی خدمت کی اور پانچ دفعہ آندھراپردیش ایک بارتلنگانہ ریاست میں حلقہ اسمبلی جگتیال سے چن لیا گیا اور دو مرتبہ عہدہ وزارت پر بھی انتہائی ایمان داری سے خدمات انجام دے چکا ہوں اور اپنے عہدہ وزارت میں کریم نگر حیدرآباد راجیو شاہراہ کی توسیع کا کام انجام دیا اور انہوں نے کہا کہ میں کریم نگر ،عادل آباد ، نظام آباد اور میدک متحدہ اضلاع ایم ایل سی گریجویٹ امیدوار ہوں ۔ اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ انہوں نے تعلیمی شعبہ کی ترقی کی طرف بھی توجہ دی ۔ ساتاواہنا یونیورسٹی کے ساتھ ریاستی سطح کی شناخت کا جے این ٹی یو انجنیئرنگ کالج ، زرعی ڈگری کالج ، حیوانات طبی کالج ، بے روزگاروں کے لئے روزگار میں اضافہ کے لئے نیاک تربیتی ادارہ بھی قائم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف پارٹی برسراقتدار پارٹی کی تمیز کئے بغیر ہمیشہ عام عوام کی خدمت کرتا رہا ۔ زرعی شعبہ میں کسان مزدوروں ، دلت کمزور طبقات ، اقلیتوں کی بہبود کے لئے اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے خدمت انجام دیا ہوں ۔ انہوں نے کے سی آر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر نے تمام مخلوعہ سرکاری ملازمتوں پر تقرر کا وعدہ کیا ہے ۔ گزشتہ چار سال سے زائد عرصہ میں 80 ہزار ملازمین وظیفہ پر سبکدوش ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت آئین کے مطابق تعلیم ، طبی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں حزب مخالف ہونا چاہئیے نہیں تو جمہوریت نہ ہوگی ، حکومت شاہی طرز کی ہوجائے گی ۔ کریم نگر ، عادل آباد ، نظام آباد ، میدک متحدہ اضلاع میں ایم ایل سی گریجویٹ امیدوار میں ہوں ۔ آپ سے خواہش کرتا ہوں کہ قانون ساز کونسل میں نہ صرف عوامی مسائل کو پیش کروں گا ۔ بلکہ ان کی یکسوئی کے لئے تجویز پیش کرتے ہوئے ان کو حل کرنے کی قابلیت بھی رکھتا ہوں ۔ قبل ازیں پونم پربھاکر اور سریدھر بابو نے جیون ریڈی کو اپنا پہلا ترجیحی ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے جیون ریڈی کی سیاسی زندگی اور خدمات پر روشنی ڈالی ۔