!حکومت سے سوال پر گرفتاریاں

   

Ferty9 Clinic

ملک میں جاری انتہائی سنگین اور مہلک کورونا بحران کے دوران بھی مرکز کی نریندر مودی حکومت عوام کو سوال کرنے کی تک بھی اجازت دینے کو تیار نہیں ہے ۔ حکومت پر تنقید کرنے کے حق سے عوام کو محروم کیا جا رہا ہے ۔ جو کوئی سوال کر رہا ہے یا پھر حکومت پر تنقید کر رہا ہے انہیں گرفتار کرکے جیل بھیجا جا رہا ہے ۔گذشتہ مہینے جب اترپردیش میں چیف منسٹر آدتیہ ناتھ نے آکسیجن کی قلت اور دیگر پریشانیوں کو سوشیل میڈیا پر پیش کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان کیا تو سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے اس کو توہین عدالت قرار دینے کا انتباہ دیا تھا ۔ اس کے باوجود بھی غیر معلنہ انداز میں اس طرح کی کارروائیاں جاری ہیں اور عوام کو سہولت فراہم کرنے کی بجائے ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے حکومتیں حقائق کی پردہ پوشی کی کوشش کر رہی ہیں ۔ آج سوشیل میڈیا کے دور میں حقائق کی پردہ پوشی ممکن نہیں ہے لیکن حکومتیں اپنے اختیارات اور اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے عوام کو خوفزدہ کرنے سے گریز نہیں کر رہی ہیں۔ اب مرکزی حکومت بھی اسی طرز عمل کو اختیار کرچکی ہے اور حکومت پر تنقید کرنے اور اس سے سوال کرنے والوں کو جواب دینے کی بجائے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے ۔م قدمات درج کرتے ہوئے انہیں جیل بھیجا جا رہا ہے ۔ گذشتہ چند دنوں کے دوران سوشیل میڈیا پر حکومت سے سوال کیا جا رہا ہے ۔ یہ پوچھا جا رہا ہے کہ ہندوستانیوں کیلئے جو ویکسین تیار کیا گیا تھا انہیں بیرونی ممالک کو کیوں فروخت کردیا گیا ۔ اس کے پوسٹرس بنا کر سوشیل میڈیا پر وائرل کئے گئے ہیں لیکن حکومت کو عوام کا سوال کرنا بھی برداشت نہیں ہو رہا ہے ۔ حکومت چاہتی ہے کہ عوام خود اپنے طور پر انتہائی سنگین بحران کا سامنا کریں لیکن ووٹ اسے ضرور دیں۔ عوام سے کسی نہ کسی بہانے ووٹ حاصل کرنے کے بعد حکومت عوام سے بری الذمہ ہوتی جا رہی ہے اور انہیں سہولیات یا ادویات و بنیادی ضروریات کی تکمیل تک نہیں کی جا رہی ہے اور سوال کرنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے جیل بھیجا جا رہا ہے ۔
ایک ایسے وقت میں جبکہ سارے ملک میں انتہائی سنگین صورتحال ہے اور لوگ بنیادی طبی ضروریات کی تکمیل کیلئے تڑپ رہے ہیں۔ انتہائی گہما گہمی والی صورتحال ہے ‘ حکومت کا کہیں وجود نظر نہیں آ رہا ہے ۔ اس میں اگر لوگ حکومت سے سوال نہیں کرینگے تو کس سے کریں گے ؟ ۔ حکومت ملک کے عوام کے سامنے جوابدہ ہے ۔ عوام کو جواب دینا اور مطمئن کرنا حکومت کا فریضہ ہے اور اسی فریضہ کی تکمیل کرنے کی بجائے حکومت انہیں گرفتار کرکے جیل بھیج رہی ہے جس سے حکومت کی ہٹ دھرمی اور آمرانہ روش کا پتہ چلتا ہے ۔ جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ عوام اٹھ کر حکومت سے سوال کریں۔ حکومت کو اس کی غلطیوں کا احساس دلائیں اور حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان سوالات کا جواب دے اور عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جائے ۔ حکومت اگر اپنے اسی بنیادی فریضہ کی تکمیل میں ہی ناکام ہوجاتی ہے اور اقتدار کے نشہ میں عوام پر ہی مقدمات درج کرتی ہے تو پھر یہ جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہوگا ۔ گذشتہ چند دنوں کے دوران صرف دارالحکومت دہلی میں 17 افراد کو ایسے پوسٹرس چسپاں کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ان کے خلاف عوامی املاک کو مسخ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ یہ در اصل حکومت کی اپنی ناکامیوںاور نا اہلی کو چھپانے کی کوشش ہے جبکہ اس حقیقت کو فراموش کردیا گیا ہے کہ جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں انہیں کے ووٹوںسے اور ان کی تائید سے حکومت قائم ہوئی ہے ۔
سارا ملک جانتا ہے اور ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ حکومت نے کورونا سے نمٹنے موثر پالیسی اختیار نہیںکی ہے ۔ اس کی غلطیوں کے نتیجہ ہی میں سارا ملک افرا تفری کا شکار ہوگیا ہے ۔ یومیہ ہزاروں افراد زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ اس کے باوجود حکومت اپنی غلطی کا احساس کرنے اور اس کو سدھارنے کیلئے تیار نہیںہے ۔ غلطی کا خود احساس کرنا تو دور کی بات ہے احساس کرانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف ہی مقدمات درج کرتے ہوئے آمرانہ روش اختیار کی جا رہی ہے ۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور اس میں اس طرح کی آمرانہ روش کیلئے کوئی جگہ نہیںہوسکتی ۔ حکومت کو یہ حقیقت سمجھنے کی ضرورت ہے ۔!