حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکا : گہلوٹ

,

   

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے تمام سیاسی پارٹیوں کے اراکین اسمبلی سے اپیل کی ہے کہ وہ جمہوریت کو بچانے اور عوامی اعتماد کو برقرار رکھنے کے لئے منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی غلط روایات سے گریز کریں۔ گہلوٹ نے ریاست کے تمام ایم ایل اے کے نام پر جاری کی جانے والی اپیل میں کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کے قیام کے پچھلے ڈیڑھ سال میں ، ریاستی حکومت نے ریاست کی ترقی اور معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حساس ، شفاف اور جوابدہ انتظامیہ ، تعلیم کی ترقی ، اعلی تعلیم ، طب ، بجلی ، پانی ، سڑکیں اور سہولیات کے ساتھ ساتھ پنچایت سمیتی اور سب ڈویژن سطح پر بھی قابل ذکر فیصلے کیے جن کی ہر جگہ تعریف کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کورونا جیسی عالمگیر وبا نے اچانک صورتحال کو مزید خراب کردیا۔ کورونا کی ہولناکی اور اس کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے ، ہم نے تمام سیاسی پارٹیوں ، ڈاکٹروں ، مذہبی رہنماؤں ، رضاکار تنظیموں ، سماجی کارکنوں ، کاروباری افراد ، پنچایت راج کے نمائندوں ، پولیس ، انتظامیہ ، ریاستی ملازمین اور عوام کے نمائندوں کو ساتھ لے شاندار انتظام کیا،جس کی قومی سطح پر ستائش کی گئی۔ گہلوٹ نے کہا کہ ایسے حالات میں بھی ہمارے کچھ ساتھی اور اپوزیشن کے کچھ رہنما ہماری جمہوری طور پر منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 96 – 1993 کے دوران ، ممبران اسمبلی کی خرید فروخت کرکے بھیرو سنگھ جی شیکھاوت کی حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس وقت ، میں نے (گہلوٹ) ، مرکزی وزیر مملکت اور ریاستی کانگریس کے صدر کی حیثیت سے ، اس وقت کے گورنر بلی رام بھگت اور وزیر اعظم نرسمہا راؤ سے ملے اور احتجاج کیا کہ منتخب حکومت کو گرانا جمہوری اقدار کے منافی ہے اور میں اسے ایک سیاسی گناہ کے زمرے میں رکھتا ہوں۔ گہلوٹ نے کہا کہ اس وقت ریاست کے عوام میں اس سازش میں شامل عوامی نمائندوں کے خلاف شدید ناراضگی ہے ۔