حیدرآباد۔کورونا وائرس کے سبب مرغی کے گوشت میں زبردست کمی، پولٹری فارم شعبہ کو زبردست نقصان سے دوچار

,

   

حیدرآباد: کورونا وائرس کے سبب جہاں دیگر شعبہ جات ٹھپ پڑچکے ہیں وہیں پولٹری فارم کا شعبہ بھی اسی زد میں آچکا ہے۔ صرف افواہوں، جھوٹی خبروں کے تحت اس کاروبار کو زبردست نقصان میں ڈال دیا ہے۔ سوشیل میڈیا او رواٹس ایپ پر یہ افواہ پھیلائی جارہی تھی کہ چکن کے گوشت سے کوروناوائرس کا خطرہ ہے۔ اس افواہ کے عام ہونے کے بعد چکن کے فروخت میں زبردست کمی آئی ہے۔ چکن کی قیمت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ حیدرآباد میں چکن کے دکاندار سے بات کرتے ہوئے شیخ منور نے خبررساں ایجنسی اے این آئی کوبتایا کہ افواہوں کی وجہ چکن کی قیمت میں زبردست کمی ہوگی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 200 روپے کیلو فروخت ہونے والا چکن کی قیمت آج 30-40 روپے ہوگئی۔

YouTube video

انہوں نے بتایا کہ چکن کی مارکیٹ پوری طرح متاثر ہوگئی ہے۔ افواہوں کی وجہ سے لوگ اسے خریدنے سے گھبرارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بعض مقامات پر 15 روپے کیلو بھی فروخت ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عوام افواہوں کی وجہ سے چکن استعمال کرنے سے گریز کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افواہ پھیلا ئی جارہی ہے کہ چکن کھانے سے کورونا وائرس ہوسکتا ہے۔ عوام چکن کا گوشت بلا جھجک استعمال کرسکتے ہیں۔ انیمل ہسبنڈری کمشنر پراوین ملک نے پولٹری فیڈریشن آ ف انڈیا کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے بتایا کہ پولٹری فارم سے کورونا وائرس کو کوئی تقویت نہیں مل رہی ہے۔ چکن کے متعلق پھیلارہے افواہوں کو غلط ثابت کرنے کیلئے ریاستی وزراء آگے آئے ہیں۔

YouTube video

وزیر آئی ٹی و نظم و نسق کے ٹی آر، وزیر صحت ای راجندر اور دیگر وزراء نے میڈیا کے سامنے چکن کو کھاکر بتایا اور یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ اس کے تعلق سے تمام افواہیں غلط ہیں۔