حیدرآباد۔ ایس ایف ائی نے یواو ایچ میں 500طلبہ کے لئے بی بی سی کی مکمل ڈاکیومنٹری کی نمائش کی

,

   

سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایس ایف ائی ایچ سی یو صدر ابھیشک نندن نے کہاکہ انہوں نے دونوں حصہ دیکھنے کا منصوبہ کیاہے۔ انہو ں نے یہ بھی کہاکہ ایس ایف ائی اے بی بی پی کے ساتھ کسی مدبھیڑ کی توقع نہیں کرتی جس نے حال ہی میں دی کشمیر فائیلس کی اسکریننگ کی ہے۔


حیدرآباد۔مذکورہ اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا(ایس ایف ائی) برائے یونیورسٹی آف حیدرآباد(یواو ایچ) نے وزیراعظم نریندر مودی پربنائی گئی متنازعہ بی بی سی دستاویزی فلم کی جمعرات کی رات کو کیمپس کے نارتھ گیٹ ہاسٹل میں 500طلبہ کے لئے نمائش کی ہے۔



سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایس ایف ائی ایچ سی یو صدر ابھیشک نندن نے کہاکہ انہوں نے دونوں حصہ دیکھنے کا منصوبہ کیاہے۔

انہو ں نے یہ بھی کہاکہ ایس ایف ائی اے بی بی پی کے ساتھ کسی مدبھیڑ کی توقع نہیں کرتی جس نے حال ہی میں دی کشمیر فائیلس کی اسکریننگ کی ہے۔نندن نے کہاکہ ”ہم اے بی وی پی سے کوئی جھگڑا یاہنگامہ نہیں چاہتے ہیں۔

درحقیقت ہم کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں چاہتے ہیں۔ طلبہ چاہتے ہیں کہ وہ بی بی سی دستاویزی فلم دیکھیں“۔ جب پوچھا گیاکہ یونیورسٹی کی جانب سے نمائش کی اجازت دی گئی ہے تو انہوں نے کہاکہ ”اجازت کی کوئی ضرورت نہیں ہے“


یو او ایچ میں اے بی وی پی نے کشمیر فائیلس کی نمائش کی تھی
سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے اے بی وی پی ایچ سی صدر نامروتھا نے کہاکہ کشمیر فائیلس ایک فلم ہے جس کو ہر کوئی دیکھنا چاہئے۔

اس سے قبل ٹوئٹر پر اے بی وی پی ایک ویڈیو منظرعام میں آیا تھا جس میں بی بی سی پر امتنا ع کے نعرے لگائے ہوئے احتجاجی دھرنے پر بیٹھا دیکھا جاسکتا ہے۔

گجرات فسادات جس میں ہزاروں لوگ مارے گئے اورلاکھوں بے گھر یوگئے بالخصوص مسلم کمیونٹی کے ساتھ اس وقت کے گجرات چیف منسٹر نریندر مودی کے ادا کئے گئے رول پر مشتمل بی بی سی کی دوحصوں میں ایک دستاویزی فلم جس کاعنوان ”انڈیا دی مودی کوئسچین“ پچھلے کچھ دنوں سے سرخیوں میں ہے۔

بی جے پی نے اس دستاویزی فلم کو وزیراعظم نریندر مودی او رملک کو بدنا م کرنے پر مشتمل پروپگنڈہ قراردیتے ہوئے فلم کی نشریات پرپابندی عائد کردی ہے۔