یہ سمن مبینہ فارمولا ای ریس کیس میں جاری تحقیقات کا حصہ ہے جس میں بھارت سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی آر، سابق ایچ ایم ڈی اے کمشنر اروند کمار اور ایچ ایم ڈی اے کے سابق چیف انجینئر پر فنڈز کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے مبینہ فارمولا-ای اسکام میں گرینکو کے منیجنگ ڈائریکٹر انیل کمار چلمالسیٹی کو طلب کیا ہے۔
چلملاسیٹی کو 18 جنوری کو اے سی بی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گرینکو 2023 میں فارمولا ای ریس کا بنیادی اسپانسر تھا۔ تاہم بعد میں کمپنی اس ایونٹ سے دستبردار ہوگئی۔ مرکزی ایجنسی نے اس معاملے میں سابق وزیر اور بی آر ایس کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) سے پوچھ گچھ کے ایک دن بعد اے سی بی نے گرینکو کی ملکیت والی تین فرموں کے خلاف چھاپے مارے۔
یہ سمن مبینہ فارمولا ای ریس کیس میں جاری تحقیقات کا حصہ ہے جس میں بھارت سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی آر، سابق ایچ ایم ڈی اے کمشنر اروند کمار اور ایچ ایم ڈی اے کے سابق چیف انجینئر پر فنڈز کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔ کے ٹی آر پر کابینہ کی منظوری کے بغیر ایک بین الاقوامی ایجنسی کو 55 کروڑ روپے کی منتقلی کا مبینہ طور پر زبانی حکم دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اے سی بی نے تلنگانہ میں گرینکو کے دفاتر پر چھاپے مارے۔
7 جنوری کو، اے سی بی نے مبینہ فارمولا-ای گھوٹالے کے سلسلے میں گرینکو کی ملکیت والے تین دفاتر پر چھاپے مارے۔ جبکہ حیدرآباد کے مادھا پور میں ایس نیکسٹ جین کے دفتر پر چھاپے مارے گئے، ایس اربن ریس اور ایس اربن ڈیولپرس کے دفاتر مچلی پٹنم، آندھرا پردیش کی بھی تلاشی لی گئی۔
اے سی بی نے مبینہ طور پر گرینکو کے حیدرآباد اور آندھرا پردیش کے احاطے پر فارمولا ای ریس ڈیل سے قبل انتخابی بانڈز کی شکل میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کو 41 کروڑ روپے کے عطیہ سے متعلق چھاپے مارے۔