بوگولا کنٹا میں واقع “پارس فائر ورکس” نامی دکان شہر کے ہلچل والے علاقے میں آگ اور دھماکوں کی لپیٹ میں آگئی، جس سے کسی بڑے سانحہ سے بال بال بچ گیا۔
حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن (حیدرا) کمشنر اے وی رنگناتھ نے پیر 28 اکتوبر کو عابڈس میں پٹاخے کی دکان اور آس پاس کے علاقوں کا معائنہ کیا جہاں اتوار کی رات آگ لگی تھی۔
کمشنر نے حفاظت کی ضرورت پر زور دیا، دکان کے مالکان کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اسٹور صرف کھلے علاقوں میں قائم کریں۔ مقامی حکام نے انکشاف کیا کہ متاثرہ دکان کے پاس مناسب اجازتوں کا فقدان تھا، اس نے صرف ایک کھلے علاقے میں دیوالی کی دکان کے لیے عارضی منظوری حاصل کی تھی اور ضروری اجازت ناموں کے بغیر فروخت کی تھی۔
بوگولا کنٹا میں واقع “پارس فائر ورکس” نامی دکان شہر کے ہلچل والے علاقے میں آگ اور دھماکوں کی لپیٹ میں آگئی، جس سے کسی بڑے سانحہ سے بال بال بچ گیا۔ واقعے سے کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ ایک خاتون زخمی اور ہسپتال میں داخل۔
فائر بریگیڈ کی تین گاڑیوں نے آگ پر قابو پالیا، جو ملحقہ ہوٹل تک پھیل گئی۔ اس حادثے میں کم از کم 10 دو پہیہ گاڑیاں جل گئیں۔ آگ سے ایک ٹرانسفارمر کو بھی نقصان پہنچا جو ملحقہ ریسٹورنٹ تک پھیل گیا۔
دریں اثنا، تلنگانہ فائر ڈپارٹمنٹ نے اسٹیبلشمنٹ کے مالک کے خلاف لوگوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے کا مقدمہ درج کیا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کھلی جگہ پر کاروبار کرنے کے لیے ’پارس کارپوریشن‘ بوگل کنٹا کو پٹاخے کا عارضی لائسنس جاری کیا گیا تھا۔ تاہم مالکان ایک عمارت سے پٹاخے غیر قانونی طور پر فروخت کر رہے تھے۔
“محکمہ تلنگانہ فائر سروس ایکٹ 1999 کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے پر پارس کارپوریشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کرے گا۔ اس کے علاوہ، لائسنس منسوخ کر دیا جاتا ہے،” محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا۔