شہر کی وسیع و عریض حسین ساگر جھیل میں 11,000 مورتیوں کا وسرجن کیا گیا۔
حیدرآباد: بھگوان گنیش کی مورتیوں کا وسرجن، 11 روزہ ونیکا چوتی تہوار کے اختتام کے موقع پر، حیدرآباد میں اتوار کی صبح تک جاری رہا۔
اگرچہ ہفتہ کو وسرجن کا آخری دن تھا، لیکن کچھ منتظمین نے جلوس کو دیر سے شروع کیا تو یہ اتوار تک پھیل گیا۔ سرکاری ذرائع نے اندازہ لگایا کہ وسرجن کا عمل اتوار کی شام تک مکمل ہو جائے گا۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے اتوار کو ایک ریلیز میں کہا کہ حیدرآباد میں گزشتہ کئی دنوں سے 2.61 لاکھ سے زیادہ مورتیوں کا وسرجن کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کی حسین ساگر جھیل میں 11000 گنیش مورتیوں کا وسرجن
شہر کی وسیع و عریض حسین ساگر جھیل میں 11,000 مورتیوں کا وسرجن کیا گیا۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے صفائی کے کارکنوں نے تہوار کے آغاز سے ہی 11,000 ٹن کچرا ہٹا کر جواہر نگر ڈمپ یارڈ میں جمع کیا ہے۔
اس نے مزید کہا کہ اتوار اور پیر کو شہر میں صفائی مہم بڑے پیمانے پر چلائی جائے گی۔
حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں ہفتہ کے روز بھگوان گنیش کی مختلف شکلوں اور سائز کی ہزاروں مورتیوں کو آبی ذخائر میں غرق کیا گیا۔
اگرچہ وسرجن کا عمل کئی دن پہلے شروع ہوا تھا لیکن عبادت کے لیے نصب بیشتر مورتیوں کا ہفتہ کو وسرجن کیا گیا۔
شہر کی حسین ساگر جھیل اور اس کے آس پاس کی سڑکیں ہفتہ کی صبح سے ہی تہوار کا منظر پیش کر رہی تھیں، ہزاروں عقیدت مند ‘گنپتی بپا موریا’ کے نعروں کے ساتھ پہنچے۔
انتظامات
خیریت آباد سے 69 فٹ لمبے گنیش کی مورتی، حیدرآباد میں گنیش چترتھی کے تہوار کی مرکزی توجہ اور شہر کے مشہور بالاپور گنیش کا ہفتہ کو حسین ساگر جھیل میں وسرجن کیا گیا۔
حکومت نے وسرجن کے آخری دن جلوسوں کے بخوبی انعقاد کے لیے سیکیورٹی سمیت وسیع انتظامات کیے تھے۔
گنیش چترتھی کی تقریبات کا آغاز 27 اگست کو تلنگانہ بھر میں عقیدت اور جوش و خروش کے ساتھ ہوا۔