آئی پی ایس پی نے کہا کہ برگر کنگ نے 2023 اور 2025 کے درمیان 125,000 امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کے واؤچرز اور مفت کھانا تقسیم کرکے اسرائیلی قابض افواج کی کھل کر حمایت کی ہے۔
حیدرآباد: انڈین پیپل ان سولیڈیرٹی ود فلسطین (آئی پی ایس پی) نے اتوار 26 اکتوبر کو برگر کنگ آؤٹ لیٹس کے باہر ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں فاسٹ فوڈ چین پر الزام لگایا گیا کہ وہ 125,000 امریکی ڈالر مالیت کے واؤچرز اور مفت کھانا تقسیم کر کے ‘اسرائیلی قابض افواج (ائی او ایف) کی کھلی حمایت کر رہی ہے۔’
حیدرآباد میں مظاہرین نے ایک اسٹریٹ پلے کیا، پمفلٹ تقسیم کیے اور فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو اجاگر کرنے والے پوسٹرز آویزاں کیے۔ ‘بائیکاٹ برگر کنگ’ کے نعرے لگاتے ہوئے آئی پی ایس پی کے اراکین نے ہندوستانیوں کو اسرائیل کی مخالفت کرنے کی ترغیب دی کیونکہ انہوں نے اپنے ملک پر برطانوی قبضے کی مخالفت کی تھی۔
نئی دہلی، پونے، پٹنہ، ممبئی، وجئے واڑہ، کولکتہ اور وشاکھاپٹنم میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
اس سے قبل، آئی پی ایس پی نے بڑی کارپوریشنوں کے آؤٹ لیٹس کے سامنے احتجاج کیا تھا، جن پر انہوں نے ‘فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کے ساتھ شریک ہونے’ کا الزام لگایا تھا، جو بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ، پابندیاں (بی ڈی ایس) تحریک کی وکالت کرتے تھے۔
حیدرآباد میں، آئی پی ایس پی اس سے قبل مہندرا، میکڈونلڈز، اسٹاربکس، ریلائنس ریٹیل، ٹاٹا کی زوڈیو، اور ڈومینو کے آؤٹ لیٹس کے سامنے احتجاج کرچکی ہے۔