حیدرآباد کو او آر آر کے ساتھ 200 ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے اے ائی سٹی حاصل کرنا ہے۔

,

   

اسی مقام پر ریاست کی پہلی اسکل یونیورسٹی قائم کرنے کی بھی تجویز ہے۔


حیدرآباد: حیدرآباد جلد ہی ہندوستان میں مصنوعی ذہانت کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے آؤٹر رنگ روڈ (او آر آر) کے ساتھ AI سٹی حاصل کرنے جا رہا ہے۔


ڈی سی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، اے ائی سٹی کے لیے جو ایکو سسٹم کا قیام کرے گا، تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن (ٹی جی ائی ائی سی) کے عہدیداروں نے مہیشورم، سیریلنگمپلی، شیویلا اور ابراہیم پٹنم منڈلوں میں 200 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔


حیدرآباد میں او آر آر کے ساتھ اے ائی سٹی کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کا انتظار ہے۔


اگرچہ ٹی جی ائی ائی سی کے حکام نے زمین کی نشاندہی کر دی ہے، تاہم جون میں کابینہ کی اگلی میٹنگ میں الاٹمنٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
اسی مقام پر ریاست کی پہلی اسکل یونیورسٹی کے قیام کی بھی تجویز ہے۔ یونیورسٹی 100 ایکڑ اراضی پر پھیلائی جائے گی۔


یہ بھی توقع ہے کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی جولائی میں منعقد ہونے والے ’گولبل اے آئی سمٹ‘ سے قبل حیدرآباد میں او آر آر کے ساتھ مجوزہ اے ائی سٹی اور اسکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔


یوپی کا منصوبہ
اس سے پہلے، اتر پردیش حکومت نے بھی لکھنؤ میں اے آئی سٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔


تاہم، یہ لکھنؤ میں 40 ایکڑ اراضی پر آرہا ہے جبکہ حیدرآباد میں مجوزہ اے آئی سٹی او آر آر کے ساتھ 200 ایکڑ اراضی پر ہوگا۔


لکھنؤ کا اے ائی سٹی 2030 میں مکمل ہونے کی امید ہے جبکہ او آر آر کے قریب اے ائی سٹی کی تکمیل کا ہدف 2028 ہے۔


حکومت کا مقصد حیدرآباد کو ’ہندوستان کا اے آئی کیپٹا‘ بنانا ہے۔