انہوں نے سانحہ کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد اور عدالتی نگرانی والی ایس آئی ٹی کی تقرری کا مطالبہ کیا۔
حیدرآباد: حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ جس نے 18 لوگوں کی جان لے لی، پر بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کی۔
یہ بتاتے ہوئے، “نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگدڑ میں مرنے والوں کے پیاروں کے ساتھ میری گہری تعزیت ہے،” انہوں نے کہا کہ یہ ایک قابل گریز سانحہ تھا۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اپنے ایکس ہینڈل میں ایم پی نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت جو کچھ ہوا اسے چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ سانحہ کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد اور عدالتی نگرانی والی ایس آئی ٹی کی تقرری کی جائے۔ انہوں نے ہندوستانی ریلوے کی مبینہ نظامی ناکامیوں کی آزادانہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔
ہندوستانی ریلوے لاکھوں ہندوستانیوں کے لیے لائف لائن ہے۔ یہ مودی حکومت کی بدانتظامی کے لائق نہیں ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔
مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی۔
دریں اثنا، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر رات بھر ہونے والی بھگدڑ میں اتوار کو مرنے والوں کی تعداد 18 ہو گئی، ریلوے کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کچھ مسافر فٹ اوور برج سے نیچے آتے ہوئے پھسل کر دوسروں پر گر گئے۔
ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں ایک درجن سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے، جس نے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 اور 15 پر پریاگ راج — جہاں مہا کمبھ جاری ہے — کے لیے ٹرینوں میں سوار ہونے کا انتظار کر رہے مسافروں کی بھیڑ دیکھی۔
ریلوے نے بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ریلوے نے کہا کہ شدید زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو ایک لاکھ روپے ملیں گے۔
دہلی پولیس نے بھگدڑ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔