حیدرآباد کے فرحت اللہ غوری عرف ابو سفیان کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

   

حیدرآباد: مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ 18 دہشت گردوں کی فہرست میں حیدرآباد کے فرحت اللہ غوری عرف ابو سفیان کا بھی نام شامل ہے۔ وہ گزشتہ دو دہوں سے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ سعید آباد کے علاقہ کرما گوڑہ کے رہنے والے فرحت اللہ غوری 1991 ء میں حیدرآباد سے سعودی عرب منتقل ہوگئے تھا اور وہاں پر پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ اور جیش محمد کے لئے مبینہ طور پر کام کرنے لگے۔ فرحت اللہ غور کا نام پہلی مرتبہ متحدہ آندھراپردیش کے اس وقت کے صدر بی جے پی این اندراسین ریڈی کے قتل کے منصوبہ کی سازش میں رونما ہوا تھا اور بعد ازاں 12 اکتوبر 2005 بیگم پیٹ ٹاسک فورس آفس میں بھی اس کا نام ملزمین کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا ۔ گجرات کے اکشردھام مندر پر دہشت گرد حملہ کے واقعہ میں بھی فرحت اللہ غوری کو ملزم بنایا گیا تھا ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے فرحت اللہ غوری کے خلاف سابق میں انٹر پول نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد غوری نے اپنا مقام سعودی عرب سے پاکستان منتقل کردیا۔ انٹلیجنس ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ فرحت اللہ غوری ممنوعہ تنظیمیں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے لئے کام کرتا ہے اور حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کئی نوجوانوں کو دہشت گردی کیلئے راغب کیا تھا ۔