حیدرآباد یونیورسٹی میں ایڈمنسٹریشن کی نئی عمارت کا ایک حصہ منہدم 12ورکرس زخمی

,

   

پولیس نے بتایا کہ ٹھیکیدار کے خلاف غفلت برتنے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے اور سائٹ سپروائزر کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حیدرآباد: 27 فروری جمعرات کی شام یونیورسٹی کی نئی انتظامیہ کی عمارت میں زیر تعمیر پورٹیکو کا ایک حصہ گرنے سے کم از کم 12 تعمیراتی کارکن زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ واقعہ 8:30 بجے کے قریب پیش آیا، مزدور 25 فٹ سے زیادہ کی بلندی سے گر کر ملبے تلے دب گئے۔ فائر ڈپارٹمنٹ اور پولیس سمیت ایمرجنسی سروسز نے زخمیوں کو بچانے کے لیے فوری ردعمل کا اظہار کیا۔

پولیس نے بتایا کہ ٹھیکیدار کے خلاف غفلت برتنے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے اور سائٹ سپروائزر کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

فائر ڈپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق تین کارکن ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے تھے، جن میں سے ایک کنکریٹ میں پھنس جانے کی وجہ سے طویل عرصے تک پھنس گیا تھا۔

اس شخص کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ تمام متاثرہ کارکن تارکین وطن بتائے جاتے ہیں۔

زخمیوں میں سے کچھ کو یونیورسٹی کے ہیلتھ سینٹر میں ابتدائی طبی امداد دی گئی اور انہیں فارغ کر دیا گیا، جب کہ نو زخمیوں کو مزید علاج کے لیے نجی اسپتال بھیج دیا گیا۔

یونیورسٹی کے طلباء نے زخمیوں کو طبی سہولیات تک پہنچانے میں مدد کی۔ فائر ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیم نے جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹانے کا کام کیا۔

یونیورسٹی حکام نے واقعے کے حوالے سے ٹھیکیدار سے وضاحت طلب کی ہے اور کہا ہے کہ آئندہ کی کارروائیوں کا انحصار اس رپورٹ پر ہوگا۔

عمارت کی تعمیر کا کام گرنے سے آٹھ ماہ قبل شروع کیا گیا تھا۔