ریو : ترکیہ کیصدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ ہمارا مسئلہ ان لوگوں سے ہے جو قبضہ اور جارحیت کی پالیسی کے ذریعے ہمارے خطے کو بے چینی اور عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔صدر اردغان نے برازیل کے شہر ریو ڈی جینیرو میں جی20 سربراہی اجلاس میں اپنی مصروفیات مکمل کرنے کے بعد پریس کانفرنس کی۔اردغان نے کہا کہ وہ 2008 سے جی20 اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں ،مجھے یاد نہیں کہ ہماری دنیا کبھی ایک ساتھ متعدد جنگوں، نسل کشی اور انسانی المیوں سے دوچار رہی ہو خاص طور پر غزہ میں قحط کا خطرہ بین الاقوامی درجہ بندی کے مطابق تباہ کن سطح تک پہنچ گیا ہے۔ غزہ کی 96 فیصد آبادی، یعنی 2 ملین سے زیادہ لوگوں کو صحت مند خوراک اور پانی تک رسائی نہیں ہے۔ اسرائیلی حکومت غزہ کو کھلی جیل میں تبدیل کر کے انسانی امداد کی ترسیل کو روک کر انسانیت کے خلاف جرم کر رہی ہے یہ صرف ہم نہیں کہہ رہے اقوام متحدہ اور کئی تنظیمیں بھی یہی کہہ رہی ہیں شدید بمباری کے دوران ایک وقت کے کھانے اور ایک گھونٹ پانی کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے والے بچوں کے المیے کو ہم سب پچھلے 14 مہینوں سے دل پر پتھر رکھ کر دیکھ رہے ہیں، اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے تقریباً 50 ہزار فلسطینیوں میں سے 70 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔”صدر اردغان نیلبنان میں خطرناک کشیدگی کے بارے میں گہری تشویش کے ساتھ ساتھ غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کسی بھی ملک، قوم یا مذہب سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہمارا مسئلہ قتل عام اور قاتلوں سے ہے۔ ہمارا مسئلہ ان لوگوں سے ہے جو اپنے ملک اور شہریوں کی حفاظت کو مزید معصوم خون بہا کر تلاش کر رہے ہیں، ہمارا مسئلہ ان لوگوں سے ہے جو قبضہ اور جارحیت کی پالیسی کے ذریعے ہمارے خطے کو بے چینی اور عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔