خلیفہ چہارم حضرت سیدناعلی کرم اللہ وجہ

   

آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ مختلف پیڑوں سے ہیں جبکہ میں اور علی ایک ہی درخت سے ہیں۔ حضر ت علی ؓ کے لئے ڈوبا سورج پلٹایا گیا، سیدہ کائنات کے شوہر اورداماد مصطفیٰؐ ﷺ ہوئے، صحابہ کرام حضرت علی شیر خدا سے بہت محبت کرتے تھے۔ حضرت ابوبکر صدیق ؓنے اپنی بیٹی عائشہ صدیقہ ؓ کو فرمایا کہ میں نے حضور ﷺسے سنا ہے کہ علیؓ کے چہرہ کو دیکھنا بھی عبادت ہے ۔ ایک اور مقام پرحضر ت عائشہ صدیقہ ؓسے روایت ہے کہ آپ ﷺنے فرمایاکہ علی کا ذکر کرنا بھی عبادت ہے ۔عام الفیل کے تیس برس بعد جب کہ حضور اکرم ﷺکی عمر مبارک تیس برس تھی جمعہ کے دن آپ خانہ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے۔ بابُ العلم سیدنا حضرت علی المرتضٰیؓ کے فضائل و مناقب اور کردار و کارناموں سے تاریخ اسلام کے اوراق روشن ہیں جس سے قیامت تک آنے والے لوگ ہدایت و راہنمائی حاصل کرتے رہیں گے۔حضور ﷺ نے حضرت علیؓ سے فرمایا کہ تم میری طرف سے اس مرتبے پر ہو، جس مرتبے پر حضرت ہارون علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے تھے ،مگر بات یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہو گا۔ (بخاری و مسلم)شجاعت میں آپ کی ذات گرامی بے مثل تھی۔ بارگاہ نبوت سے آپ کو اسداللہ کا لقب عطا ہوا۔ غزوہ بدر، غزوہ احد غزوہ خندق، غزوہ خیبر سے شہادت تک قدم قدم پر آپ نے فقیدالمثال شجاعت کا مظاہرہ کیا۔حضرت سیّدُنا عبدُاللہ بن مسعود ؓفرماتے ہیں کہ حضرت سیّدُنا علیُّ المرتضیٰؓ اہلِ مدینہ میں علمِ میراث سب سے زیادہ جانتے تھے۔ حضرت علیؓ سے ۵۸۶ احادیثِ مبارکہ مروی ہیں ۔