خواتین کے لئے ورزش کیوں ضروری ؟

   

حیدرآباد ۔ ماہرینکے بموجب غیر متحرک خواتین پر زیادہ تیزی سے بڑھاپا آتا ہے جبکہ سْست طرز عمل کے تحت زندگی گزارنے والی خواتین متحرک زندگی گزارنے والی خواتین کے مقابلے میں جلدی بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیں جن میں سر فہرست دل کا عارضہ ہے۔طبی ماہرین کے مطابق بڑھاپا آنے کا کوئی وقت تعین نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی بڑھاپے کا کوئی عمر سے تعلق ہے، بعض افراد60 کی عمر میں بھی نہایت متحرک اور چاک و چوبند نظر آ تے ہیں جبکہ کچھ افراد40 کی عمر میں ہی بوڑھے نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں، خواتین میں بڑھاپا جلد اپنے اثرات دکھانا شروع کر دیتا ہے جس کی بڑی وجہ خواتین میں سے کیلشیم کا ختم ہونا، جوڑوں کے درد کا بڑھ جانا شامل ہے۔ طبی و غذائی ماہرین کے مطابق صحت، لمبی عمر اور متحرک رہنے کا براہ راست تعلق غذا اور متحرک رہنے سے ہے، خود کو اگر مثبت غذا کا عادی بنا لیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر تھوڑی ورزش کرلی جائے تو زندگی لمبی ہونے سمیت بہتر اور آسان بھی گزرتی ہے اور بڑھاپا تاخیر سے اپنے اثرات ظاہرکرتا ہے۔ خواتین میں موٹاپا زیادہ پایا جاتا ہے، ماضی کے مقابلے میں آج کی خواتین کو ورزش کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق خواتین گھرکے کام کاج سے اپنی کیلو ریز توگھٹا سکتی ہیں لیکن اسے ورزش کا متبادل ہرگز قرار نہیں دیا جا سکتا ہے کیونکہ ورزش کی اپنی جگہ اہمیت ہے اور اس کے زیادہ فوائد بھی ہیں۔ ورزش کے دوران انسان کی سانسیں اور دل کی دھڑکن معمول سے بڑھ جاتی ہے، جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھنے لگتا ہے اور پسینہ خوب آتا ہے، اس لیے روزانہ ورزش کرنے والی خواتین موٹی جسامت سے نہ صرف بچی رہتی ہیں بلکہ وہ دائمی اور موذی امراض سے بھی دور رہتی ہیں۔خواتین میں ایک غلط خیال یہ بھی پایا جاتا ہے کہ سارا دن گھریلو کاموں کے دوران ورزش ہوتی رہتی ہے اسی لیے ورزش کے لیے الگ سے وقت نکالنا ضروری نہیں ہے۔ گھر کے کام کاج خود کرنے سے بھی اچھی جسمانی ورزش ہوجاتی ہے، فرش پر بیٹھ کر جھاڑو اور پوچھا لگانے سے نہ صرفکیلوریز ضائع ہوتی ہیں بلکہ پیٹ بھی تیزی سے پیچھے جاتا ہے، جھاڑو پوچھے کے علاوہ کسی گھریلو کام کے لیے زیادہ محنت درکار نہیں ہوتی ہے، لہٰذا ورزش کرنا ضروری ہے۔ورزش کے فوائد: دن بھر میں جو خوراک کھائی جاتی ہے وہ کیلوریز کی صورت میں جمع ہوتی رہتی ہے، متحرک رہنے کی وجہ سے کیلوریز استعمال ہوجاتی ہے لیکن غیر متحرک رہنے کے سبب یہ کیلوریز چربی کی شکل اختیار کر کے جمنا شروع ہو جاتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق بیماریوں کے بڑھنے کی دو بڑی وجوہات ہیں جن میں سے ایک غذائی بد احتیاطی اور دوسری سہولت پسند طرز زندگی ہے جس میں جسمانی سرگرمیاں نمایاں طور پرکم ہیں، جسمانی سرگرمیاں بڑھانے سے بیماریوں کے لاحق ہونے کی شرح کم ہو جاتی ہے۔ ورزش سے دل کی صحت بھی برقرار رہتی ہے اور جسم میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔