خوش الحانی سے قرآن مجید پڑھنے پر اجر

   

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي اللہ عنه أَنَّهٗ سَمِعَ النَّبِيَّ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : ما أَذِنَ ﷲُ لِشَيءٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ صلي اللہ عليه وآله وسلم حَسَنِ الصَّوْتِ يَتَغَنّٰي بِالْقُرْآنِ يَجْهَرُ بِهٖ.
مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَهَذَا لَفْظُ مُسْلِمٍ.
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اﷲ تعالیٰ کسی فعل پر اس قدر جزا عطا نہیں فرماتا جتنا نبی کے خوش الحانی سے قرآن مجید پڑھنے پر اجر عطا فرماتا ہے۔‘‘
حافظ قرآن کی سفارش
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاسْتَظْهَرَهٗ، فَأَحَلَّ حَلَالَهُ وَحَرَّمَ حَرَامَهُ أَدْخَلَهُ اﷲُ بِهِ الْجَنَّةَ وَشَفَّعَهُ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهٖ کُلُّهُمْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ.
رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه.
’’حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے قرآن حکیم پڑھا اور اسے حفظ کر لیا، اس کی حلال کردہ چیزوں کو حلال اور حرام کردہ چیزوں کو حرام سمجھا، اللہ تعالیٰ اس (قرات و علم قرآن) کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کر دے گا اور اس کے خاندان کے دس ایسے افراد کے حق میں (بھی) اس کی سفارش قبول کرے گا جن کے لیے دوزخ واجب ہو چکی ہو گی۔‘‘