داؤد ابراہیم نے پاکستانی اداکارہ مہویش حیات کے فلموں میں سرمایہ کاری کی ہے؟

,

   

نئی دہلی۔پاکستان کی معروف ترین فلم اداکارہ اور کراچی کی فلم انڈسٹری میں شہرت رکھنے والی ’گلمر گرل“ مہویش حیات‘ کو سوشیل میڈیا پر اس لئے ٹرول کیاجارہا ہے کہ ان کا نام ہندوستان کو مطلوب بھگوڑے داؤد ابراہیم جوڑا گایاہے

داؤد ابراہیم کی قریبی ہے اداکارہ
پاکستان کے سب سے باوقار ایوارڈس میں سے تمغہ امتیاز کے اعزاز سے نوازی گئی‘مذکورہ کراچی نژاد اداکارہ کے متعلق کہاجاتا ہے کہ وہ داؤ د ابراہیم کے قریبوں میں سے ایک ہے‘

جس پر پاکستانی فلموں میں سرمایہ کاری کا الزام ہے اور کچھ فلموں میں حیات کو واپس لینے کے لئے اس کے اسررسوخ کا استعمال بھی کیاہے۔

اس37سالہ اداکارہ جس کے ٹوئٹر پر 1.4ملین لوگ فالور ہیں کی تصویر بے تکے تبصروں کے ساتھ وائیرل ہورہی ہے کیونکہ ٹرولس نے انڈورلڈڈاؤن داؤد ابراہیم سے ان کے مبینہ تعلقات کی وجہہ سے حیات کو ایک کونے میں کررہے ہیں۔

یہاں تک کے ہندوستان کے ایک معروف ہندی نیوز چیانل نے حیات کے داؤد ابراہیم کے ساتھ تعلقات کو نشتر کرتے ہوئے 80اور90کے دہے کے کچھ بالی ووڈ ہیروئنوں سے ڈان کے معاشقہ کی پرانے یادوں کو بھی تازہ کیاہے۔

عمران خان
اور نہ صرف داؤد ابراہیم بلکہ کئی ذرائع کا کہنا یہ ہے کہ کئی بڑے کرکٹرس بشمول پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بھی اُردو فلم انڈسٹری کی گلمر گرل کے قریب رہے ہیں۔

پچھلے سال جب حیات کو تمغہ امتیاز کا اعزاز دیاگیاتھا‘ سوشیل میڈیا پر اس طرح کی کہانیو ں او رافواہوں کے حوالے سے مذاق اڑایا گیا ہے کہ کراچی کے طاقتور لوگوں میں سے ایک کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہہ سے انہیں یہ ایوارڈ ملا ہے۔

ایک بڑی ویب سائیڈ نے بھی داؤ د ابراہیم کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات کا اشارہ دیاہے۔

مذکورہ پاکستانی اداکارہ حال ہی میں اس وقت سرخیوں میں ائی تھی جب ان کی دوفلمیں باکس افس پر ریکارڈ بریک کیاتھا۔

سال2017کے اوائل میں ان کی فلم’میں پنجاب نہیں جاؤں گی‘ نے کراچی کی لڑکی کو پڑوس کے دل کی دھڑکن بنادیاتھا۔

گلوکار اسٹار
اپنی اداؤں کے لئے پہچانی جانے والی حیات پاکستان میں ایک بڑی گلوکار اسٹار بھی ہے اور صنعت کاروں‘ سیاسی قائدین‘ کارکٹرس کے ساتھ میزبانی بھی کی ہے۔

میڈیارپورٹس کاکہنا ہے کہ پاکستانی فلم میں ایک ائٹم نمبر کرنے کے بعد حیات مشہور ہوگئی ہے۔ داؤد ابراہیم کے ساتھ وہ تعلقات میں ہے جس نے پاکستانی فلم انڈسٹری میں اس کے رتبہ کا استعمال کیاہے اور کچھ بڑی بجٹ کی فلمیں حاصل کی ہیں۔

بدنام زمانہ ڈی کمپنی چلانے والا 64سالہ داؤد مبینہ طور پر مقامی فلم انڈسٹری کو سرمایہ کاری فراہم کرتا ہے اور کراچی کے علاوہ لاہور کے بڑے ڈائرکٹرس اور پرڈویوسرس سے اس کے تعلقات ہیں۔

ٹوئٹر پر کئے گئے ٹرول کاجواب دیتے ہوئے حیات نے کہاکہ ان کی مقبولیت اورشہرت سے چراغ پا لوگ ان کے خلاف سازش کررہے ہیں۔

حیات کو قریب سے جاننے والے لوگوں کا دعوی ہے کہ ان کے مافیا اور کریمنل گینگس سے کوئی تعلق نہیں ہیں۔

درایں اثناء کئی ہندوستانیوں نے ٹوئٹر پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے ہیں حیات کا ایسے ڈان سے تعلق ہے جس پر 1993میں سلسلہ وار بم دھماکوں کے ذریعہ سینکڑوں بے گناہ او رمعصوم لوگوں کو جان سے مارنے کا الزام ہے۔

حیات کو پاکستان کے سب سے باوقار ایوارڈ دینے پر لوگ پاکستانی حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھارہی ہیں جس عظیم شخصیتوں جیسے گلوکارہ نورجہاں وغیر ہ کو دیاگیاہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے کسی نے ادکارہ جس کو ایک ائٹم گرل کے طور پر دیکھا جاتا ہے پر طنز کستے ہوئے کہاکہ ”کوئی نہیں جانتا کہ اس کو یہ ایوارڈ(تمغہ امتیاز) سے نوازا گیاہے“۔