داستان مرثیہ۔ کربلا سے کاشی تک

,

   

جشن بہار ٹرسٹ کے زیراہتمام انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں ایک شام اُردو مرثیہ کے ادبی سفر کے نام

نئی دہلی۔ ملک کی درالحکومت دہلی میں فروغ اُردو کی روایت کو جاری وساری رکھتے ہوئے ہندوستانی تہذیب اور اُردو ادب کے خدمت گار ’جشن بہارٹرسٹ‘ نے ایک منفرد ثقافتی پروگرام”داستان مرثیہ‘ کربلا سے کاشی تک“ کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

ستمبر20شام 6:30بجے انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر‘ لودھی روڈ کے بی ایس عبدالرحمن اڈیٹوریم میں منعقد کیے جارہے اس پروگرام میں اُردو مرثیہ کے ادبی سفر پر داستان گوئی ہوگی۔ اس اہم موضوع پر ایک خصوصی نمائش بھی لگائی جارہی ہے۔

’جشن بہارٹرسٹ‘ کی بانی کامنا پرساد نے اس بابت بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”پروگرام میں اُردو مرثیہ کے ادبی سفر کو دستان گوئی کی شکل میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کلاسیکل صنف شاعری کی ارتقااور اس کی نکتہ عروج پر تفصیل سے روشنی ڈالی جائے گی۔

آپ دیکھیں کیسے اُردو مرثیہ نگاری کی زرخیز زمین پر احتجاجی شاعری کی داغ بیل پڑی تھی اوریہ مرثیہ نگاری اور اس مرصع سازی جنگ آزادی میں یزید وقت کے حلاف آزادی کے متوالے شاعروں کے بھی خوب کام ائی تھی“۔

کامنا پرساد نے کہاکہ ماصی کے کامیاب پروگراموں کے مد نظر یہ اسٹیج شو او رنمائش ایک بار پھر دہلی میں پیش کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ’جشن بہا رٹرسٹ‘ کے ہر پروگرام کی طرح داستان مرثیہ بھی سخن نوازوں کو پسند ائے گا او رنسل نوکواس بے مثال صنف شاعری اور اس سے وابستہ مشترکہ قدروں سے جوڑنے میں کامیاب رہے گا۔

داستان مرثیہ کربلا سے کاشی تک کی اسکرپٹنگ او رڈائرکشن کامنا پرساد اور اپرنا شریواستو ریڈی نے کیا ہے او ر اسے پیش کریں گے ہندوستا کی پہلی خاتون داستان گو فوزیہ‘ نوجوان داستان گوفیروز خان او رنوجوان شاعر پلو مشرا۔ قابل ذکر ہیں۔

اس پروگرام کا انعقاد مورار فاونڈیشن اور تکشلا ایجوکیشنل سوسائٹی کے باہمی تعاون سے کیاجارہا ہے