انہوں نے کہاکہ وہ اس پلیٹ فارم کا زیادہ تر استعمال مختلف نظریات کے اظہار کے لئے کیاہے کیونکہ ٹوئٹر پر کوئی بھی اپنے خیالات کا آزاددی کے ساتھ اظہار کرسکتا ہے‘ اور ان کے اکاونٹ کو بہت سارے ٹوئٹر صارفین نے ہوسکتا ہے رپورٹ کیاہے۔
نفرت کی آگ اگلنے والاپجاری یاتی نرسنگ آنند سرسوتی‘ داسانی دیوی مندر اترپردیش کے ایک پجاری دوبارہ مشکلات میں گھر گئے ہیں۔ان کے اپنا ٹوئٹر اکاونٹ کئی صارفین کو ان کے ریمارکس بھڑکاؤ اور فرقہ وارانہ محسوس کئے جانے کے بعد بند کردیاگیاہے۔
منسوخی کے جواب میں سروسوتی نے مذکورہ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کے نام ایک ای میل روانہ کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ وہ کبھی بھی دوسروں کو ہراساں کرنے یا نشانہ بنانے کے مقصد سے ٹوئٹ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ وہ اس پلیٹ فارم کا زیادہ تر استعمال مختلف نظریات کے اظہار کے لئے کیاہے کیونکہ ٹوئٹر پر کوئی بھی اپنے خیالات کا آزاددی کے ساتھ اظہار کرسکتا ہے‘ اور ان کے اکاونٹ کو بہت سارے ٹوئٹر صارفین نے ہوسکتا ہے رپورٹ کیاہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ٹوئٹر اکاونٹ کو بند کئے جانے پر چیلنج کرتے ہوئے یاتی نرسنگ آنند سرسوتی نے مذکورہ ای میل میں لکھا کہ”میرے اکاونٹ بند کرنے کی بہتر وجہہ آپ جانتے ہیں۔
حالانکہ میں نے ٹوئٹر کے کوئی گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ میں سمجھتاہوں چند شرپسندوں نے میرے اکاونٹ کو اسپام بتایاہے۔ میں نے کبھی بھی کسی کو ہراساں کرنا یا نشانہ بنانے کے مقصد سے کوئی ٹوئٹ نہیں کیاہے۔
میں نے صرف مختلف معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کیاہے جیسا کہ کوئی بھی اظہار کرنے کے لئے آزاد ہے۔ میں سمجھتاہوں غلطی سے آپ نے میرا اکاونٹ بند کردیاہے۔
مہربانی فرماکر میرے اکاونٹ کو دوبارہ بحال کرنے پر غور کریں“۔ داسانی دیو مندر کے صدر پجاری یاتی نرسنگ آنند سرسوتی ایک ملعون ہے جس نے پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی کی ہے۔
اس گستاخی پر مشتمل اس کا ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر گشت کررہا ہے۔نرسنگ آنند کو اس ویڈیو میں مسلم سماج کے متعلق بھی زہر اگلتے ہوئے دیکھا گیاہے۔
دہلی کے پریس کلب آف انڈیامیں ایک پریس کانفرنس کے دوران ملعون نرسنگ آنند یہ گستاخی کی ہے۔