اب انصاف کیلئے کہاں جائیں ؟

,

   

احسان جعفری کیس : سپریم کورٹ سے بھی وزیراعظم مودی کو کلین چٹ مل گئی، سینئر وکیل کپل سبل بھی ناکام

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو 2002 کے گجرات فسادات میں ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کو کلین چٹ دینے والی ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ مودی کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا۔ ایس آئی ٹی کی کلین چٹ کو سپریم کورٹ کی منظوری مل گئی۔ عدالت نے 2002 کے فسادات کے پیچھے بڑی سازش کی تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے مقتول کانگریس لیڈر احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔فیصلہ سنانے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ذکیہ کی اپیل میں کوئی میرٹ نہیں ہے۔آپ کو بتا دیں کہ 9 دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ نے پورے معاملے میں طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔دراصل، 2002 کے گجرات فسادات کے دوران گلبرگ ہاؤسنگ سوسائٹی قتل عام میں جاں بحق کانگریس لیڈر احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کی رپورٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔رپورٹ میں گودھرا قتل عام کے بعد فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کے لیے ریاست کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے کسی بڑی سازش کو مسترد کیا گیا تھا۔یہاں، ذکیہ جعفری کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ جب بات ایس آئی ٹی کی آتی ہے، تو اس میں ملزم کے ساتھ ملی بھگت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ سیاسی طبقہ بھی اتحادی بن چکا ہے۔ ایس آئی ٹی نے اہم دستاویزات کی جانچ نہیں کی۔غور طلب ہے کہ یہ پورا معاملہ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگہ سوسائٹی میں ہوئے فسادات سے جڑا ہے۔ یہاں کے اپارٹمنٹ میں آتشزنی میں کانگریس ایم پی احسان جعفری سمیت 68 لوگ زندہ جلا کر شہید کردیئے گئے تھے۔ایس آئی ٹی نے فسادات کی جانچ کی تھی۔