حکومت متنازع فلم پر پابندی عائد کرے ورنہ مسلمان خاموش نہیں بیٹھے گا‘ الحاک محمد سعید نوری 39سالانکہ عرس نوری کے موقع پر وسیم رضوی مردہ باد کے نعرے لگے
بریلی۔ملک میں یو ں تو ہزاروں خانقاہیں ہیں‘ جہاں صدیوں سے رشد وہدایت اخوت ومحبت کا خوبصورت پیغام دیاجاتا رہا ہے۔
انہیں میں سے ایک بڑی خانقاہ رضویہ نوریہ بریلی شریف جہا ں سے تصانیف وتالیفات کے ذریعہ ہر دو ر میں باطل جامعتوں کی سرکوبی کی جاتی رہی ہے۔
یہی وجہہ ہے کہ برصغیر کا کوئی بھی حصہ ایسا نہیں ہے جہا ں اس خانقاہ کے وابستگان موجود نہ ہوں۔
اعلی حضرت امام احمد رضاخان قادری بریلوی سے لے کر حجتہ الاسلام و صاحب عرس حضرت مفتی اعظم سبھوں نے اپنے اپنے عہد میں وہ تاریخی کارنامے پیش کئے ہیں کہ رہتی دنیا تک ان کی تعلیمات سے پوری دنیاشرف یاب ہوتی رہے گی۔
خصوصاً اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی ؒ کے ایک ہزار سے زائد مختلف مضامین پر تصانیف رہنمائی کے لئے موجود ہیں۔
رضا اکیڈیمی کے چیرمن الحاج محمد سعید نوری نے کہاکہ حال ہی میں یوپی شیعہ وقف بورڈ کے چیرمن وسیم رضوی نے جس طرح سے ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ کی شان میں خباثت کی ہے او رآپ کی پاکیزہ ذات کو نشانہ بنانے کی مذموم کوشش کی ہے وہ مسلمانوں کے لئے ناقابل برداشت ہے۔
اس ملعون نے جس فلم کا ٹریلر جاری کیاہے وہ ماں عاشۂ کے نام پر رکھ کر مزید ہمارے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی ہے لہذا ہم مسلمانان ہند سے اپیل کرتے ہیں وہ وسیم رضوی کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔
انہو ں نے وسیم رضوی کو مسلمانو ں کاغدار قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ شخص آر ایس ایس کی گود میں بیٹھ کر اپنے گستاخانہ بیان کے ذریعے مذہب اسلام کی تاریخ کو مسخ کرکے اس مذہب مہذب کے ماننے والوں کی تصویر الگ طریقے سے پیش کررہا ہے۔
لہذا مرکزی و ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ نفرت کے اس سوداگر کو فوری طور پر جیل کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہئے۔
ملک کو اس وقت پیار ومحبت کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر مولانا شہاب الدین رضوی جنرل سکریٹری تنظیم علماء اسلام دہلینے کہاکہ ہردو ر میں یسے گستاخوں کی تعداد رہی ہے‘ جنھوں نے سستی شہرت کے لئے مقدس شخصیات کو نشانہ بنایاہے مگر آج ان کا کوئی وجود نہیں رہا۔
وہ ذلیل وخوات ہوگئے اور مسلمانوں نے ایسے لوگوں کو بخوبی کیفرکردار تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
موجوددور میں وسیم رضوی بھی نام نمود کے لئے وہی ذلیل حرکت کررہا ہے جس کا پورے ملک کے مسلمانوں احتجاج بائیکاٹ کررہے ہیں‘ لہذا حکومت کو بھی فوری طور پر ایکشن لینا چاہئے۔