دس فیصد ریزرویشن سے اقلیتوں کو زیادہ فائدہ ہوگا

,

   

قومی اقلیتی کمیش کے چیر من سید غیور الحسن نے پریس کانفرنس میں دعوی کیا‘ اقلیت بالخصوص مسلمان زیادہ کمزور اور غریب ہیں‘ اس لیے اس کو اس قانون سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔

نئی دہلی۔ قومی اقلیتی کمیشن نے عمومی طبقے کے لئے دس فیصد ریزرویشن کے فیصلے کا خیر مقدم کیاہے او ریہ دعوی کیاہے کہ اسقانون سے سب سے زیادہ اقلیتی طبقہ بالخصوص مسلمانوں کو فائدہ ہونے والا ہے کیونکہ وہ سب سے زیادہ پسماندہ اورغریب ہیں۔

یہاں قومی اقلیتی کمیشن کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن کے چیرمن سید غیو رالحسن رضوی نے کہاکہ قومی اقلیتی کمیشن نے اتفاق رائے سے مودی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیاہے کیونکہ اس سے زیادہ فائدہ اقلیتوں کو ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس بل کی خاص بات یہ ہے کہ پہلی مرتبہ ریزرویشن کے کسی بھی بل میں اقلیتی طبقے کو بھی شامل کیاگیا ہے۔

انہو ں نے کہاکہ یہ بہت ہی تاریخی فیصلہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس پر یہ بات کہنا چاہتاہوں کہ اس سے اقلیتی طبقے کو زیادہ فائدہ ہونے والا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ریزرویشن میں اٹھ لاکھ روپئے کی حد طئے کی گئی ہے اس میں اقلیتیں زیادہ ائیں گی کیونکہ وہ کمزور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ اقلیتوں کے پاس نہ ہی اٹھ لاکھ روپئے سالانہ آمدنی ہے اور نہ ہی پانچ ایکڑزمین ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ آزادی کے بعد حکومت کا یہ سب سے اہم فیصلہ ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میری اپنی کوئی رپورٹ نہیں ہے کہ کتنے فیصد اقلیتوں کو فائدہ ہوگا تاہم کچھ اخبارات میں رپورٹ شائع ہوئی ہے جس کے مطابق 59فیصد اس کا فائدہ مسلمانوں کو ملے گا۔

انہو ں نے کہاکہ اس کے علاوہ سکھوں او رعیسائیوں کو بھی اس کا کافی فائدہ مل رہا ہے اس کے لئے ہم مبارکباد پیش کررہے ہیں۔