دفعہ 370کا خاتمہ کشمیری عوام سے دھوکہ: معروف تاریخ داں عرفان حبیب

,

   

حیدرآباد: پاکستان کا خطرہ دکھا کر امرناتھ یاترا کو روکنا بڑی تعداد میں میں افواج کی تعینات یہ سب ظاہر کرتی ہیں کہ حکومت کو کشمیر سے بغاوت کاڈر تھا۔ حکومت اپنے مفاد کیلئے لداخ کو یونین ٹیریٹری بنانا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف تاریخ داں جناب عرفان حبیب نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کشمیر کا الحاق ہوا تو راجا ہری سنگھ جن کی بی جے پی تعریف کے پل باندھتی ہے وہ اس کے حق میں نہیں تھے او رانہیں کی وجہ سے یہ سارا کھیل شروع ہوا۔

عرفان حبیب نے کہا کہ اگر وہ 15اگست کو الحاق کردیتے تو یہ مسئلہ ہی ختم ہوجاتا لیکن ایسا نہیں ہوا کشمیر کی عوام پارٹی نیشنل کانفرنس کی مدد سے ا ن پرحملہ ہوا قبائلیوں کوتب انہوں نے کشمیر کاالحاق کیا۔ مذکورہ الحاق میں ہماری حکومت نے یہ کہا تھا کہ وہاں کے لوگوں کو حکومت کرنی چاہئے اسی لئے نیشنل کانفرنس کی حکومت بنی او رہری سنگھ کو وہاں سے ہٹایاگیابعد میں کشمی کا نیا دستور بنایا گیا اور صدر ریاست ان کے بیٹے کرن سنگھ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرح سے کشمیری عوام سے حکومت کا سمجھوتہ ہوا تھا تب سے لیکر اب تک کشمیر سے ہمارے تعلقات میں جوبھی تبدیلیاں ہوئی وہ سب کشمیر اسمبلی کی مرضی او روہاں کی عوام سے پوچھ کر ہوئی تھیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ جب نہ کشمیر کی عوام سے رائے لی گئی اور نہ اس کی اسمبلی سے اجازت لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1951ء میں جو فسادات ہوئے اس میں مسلمانو ں کو وہاں سے نکال دیا گیا تھا۔ ہندوستان کی کوشش تھی کہ وہ لوگ واپس آجائیں اس لئے ویکیو پراپرٹی ایکٹ سے اس کو علیحدہ رکھا گیا او رکشمیر کی حکومت کو 35اے میں کی اجازت دی گئی کہ وہ لوگ واپس آجائیں او ربہت سے لوگ واپس بھی آئے۔