دریں اثنا، ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ خان کے خلاف درج تمام “جھوٹے مقدمات” کو واپس لے لیا جائے گا جب ان کی پارٹی ریاست میں اقتدار میں آئے گی۔
سیتا پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر اعظم خان کو تقریباً دو سال کی قید کے بعد منگل کو یہاں سیتا پور جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
اپنے ٹریڈ مارک سفید کرتہ پاجاما میں ملبوس کالے واسکٹ کے ساتھ ملبوس، خان نے ایک نجی گاڑی میں جیل کے احاطے سے گزرتے ہوئے ان صحافیوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی جنہوں نے ان کا تبصرہ جاننے کی کوشش کی۔
خان کے بڑے بیٹے ادیب سیکڑوں پارٹی کارکنوں کے ساتھ ان کے استقبال کے لیے صبح سے ہی سیتا پور ڈسٹرکٹ جیل کے باہر جمع تھے۔ ایس پی کے کئی لیڈران بشمول نیشنل سکریٹری اور سابق ایم ایل اے انوپ گپتا، مرادآباد ایم پی روچی ویرا اور ضلع صدر چترپتی یادو بھی خان کے استقبال کے لیے جیل کے باہر موجود تھے۔
قبل ازیں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ادیب نے کہا، “اعظم خان اس دن کے ہیرو ہیں۔ میں ان کے استقبال کے لیے ان کے تمام حامیوں کے ساتھ حاضر ہوں۔ میرے پاس کہنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔ جو کچھ کہنا ہے، میرے والد جیل سے باہر آنے کے بعد کہیں گے۔”
ایس پی لیڈر روچی ویرا نے کہا کہ پارٹی اس دن کو “انصاف کی جیت کے دن” کے طور پر منائے گی۔
انہوں نے خان کی رہائی سے قبل پی ٹی آئی ویڈیوز کو بتایا، “ہمیں عدلیہ پر بھروسہ تھا اور یہ برقرار رہے گا۔ کسی اور سیاست دان کو اتنا ہراساں نہیں کیا گیا جتنا وہ (اعظم خان) کو کیا گیا ہے۔”
دریں اثنا، ضلعی انتظامیہ نے سیتاپور میں “کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے” کے لیے بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا کی دفعہ 163 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کیے، حکام نے بتایا، یہاں تک کہ حامیوں کی بڑی تعداد اپنی گاڑیوں کے ساتھ جیل کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو گئی، جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہو گیا۔
سیتا پور ٹریفک پولیس نے پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جمع ہونے والی متعدد گاڑیوں کے چالان جاری کیے۔
“دفعہ 163 نافذ ہونے کے باوجود وہاں افراتفری اور رش تھا۔ گاڑیوں کو جیل کے قریب آنے کی اجازت نہیں تھی، لیکن وہ کسی طرح وہاں پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے کارروائی کرنی پڑی،” سٹی سرکل آفیسر ونائک بھوسلے نے پہلے دن میں کہا۔
اعظم خان کے خلاف تمام ‘جھوٹے’ مقدمات واپس لیں گے: اکھلیش
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے منگل کو تجربہ کار رہنما اعظم خان کی جیل سے رہائی کا خیرمقدم کیا، اور اعلان کیا کہ اتر پردیش میں پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد ان کے خلاف تمام “جھوٹے” مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
یادو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، “اعظم خان نہ صرف سماج وادی پارٹی کے بانی رکن ہیں بلکہ انہوں نے سماج وادی (سوشلسٹ) تحریک میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ آج بہت خوشی کا لمحہ ہے… آخرکار انہیں انصاف ملا ہے”۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک بار جب ایس پی اتر پردیش میں اپنی حکومت بناتی ہے تو خان کے خلاف درج تمام “جھوٹے مقدمات” واپس لے لیے جائیں گے۔
کسی کا نام لیے بغیر، یادو نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر (یوگی آدتیہ ناتھ) نے ریاست میں بھگوا پارٹی کی حکومت بننے کے بعد اپنے، اپنے نائب وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لے لیے۔
’’جس طرح بی جے پی حکومت نے اپنے ہی لیڈروں کے خلاف کیس واپس لے لیے ہیں، اسی طرح سماج وادی پارٹی کی حکومت میں اعظم خان اور دیگر کے خلاف جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں گے۔
یادیو نے زور دے کر کہا، ’’جن صحافیوں کو بھی من گھڑت مقدمات میں نشانہ بنایا گیا ہے، انہیں بھی راحت ملے گی۔