دکشٹ کی موت پر لیٹر نے دہلی کانگر یس کے داخلی خلفشار کو سامنے لادیا

,

   

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کے عہدے پر نظر لگائے ہوئے مختلف گوشوں کی جانب سے‘ مذکورہ جنگ اے ائی سی سی انچارج پی سی چاکو کی طرف بڑھائی جارہی ہے جس پر سابق چیف منسٹر شیلا دکشٹ کے بیٹے کی جانب سے لکھے گئے خط کو لیک کا ذمہ دار ٹہرایاجارہا ہے

نئی دہلی۔ اسمبلی الیکشن کو تین مہینوں سے کم وقت ہے‘ مذکورہ دہلی کانگریس اس قدر گروہی بحران کا شکار ہوگئی اس کے داخلی معاملات اب عوام میں اگئے ہیں۔دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کے عہدے پر نظر لگائے ہوئے مختلف گوشوں کی جانب سے‘

مذکورہ جنگ اے ائی سی سی انچارج پی سی چاکو کی طرف بڑھائی جارہی ہے جس پر سابق چیف منسٹر شیلا دکشٹ کے بیٹے سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دکشٹ کی جانب سے لکھے گئے خط کو لیک کا ذمہ دار ٹہرایاجارہا ہے۔

لیٹر میں سندیب کو اس بات کاچلا اور انہوں نے لکھا کہ آخری ایام میں چاکو نے شیلا کو کافی ذہنیت پہنچائی ہے‘ جس کی وجہہ سے ان موت ہوگئی۔

جمعہ کے روز دہلی کانگریس لیڈران کے ایک حصہ نے چاکو کی برطرفی کا مطالبہ کیااور ان پر ذاتی لیٹر کو ”برسرعام“ لانے کا مورد الزام ٹہرایا۔

ذرائع کے مطابق لیٹر میں سندیپ نے جون میں 280بلاک کمیٹیوں کو تحلیل کرنے کے متعلق دکشٹ کے اعلان کو روک دیاتھا جس کی وجہہ سے وہ ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوئے تھے

۔ شیلا 20جولائی کو مر گئی تھیں۔درایں اثناء چاکو نے کہاکہ انہیں سندیپ سے لیٹر موصول ہوا اور وہ لیٹر کانگریس صدر سونیا گاندھی کے پاس بھیج دیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے کہ سندیپ اپنی ماں کی موت کو سیاسی کے لئے استعمال کررہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب لیٹر ڈسپلنری کمیٹی برائے کانگریس کے حوالے کردیاگیا ہے‘ جو اے کے انٹونی‘ سوشیل کمار شنڈے او رموتی لال وہرہ پر مشتمل ہے۔

ذرائع نے یہ بھی کہاکہ اس کشیدگی کی وجہہ سے کانگریس صدر کے تقرر میں تاخیر ہورہی ہے۔

بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد اور سابق ڈی پی سی سی صدر سبھاش چوپڑا اس دوڑ میں سب سے آگے چل رہے ہیں۔

کانگریس کا دہلی یونٹ شیلا کی موت کے بعد بغیر کسی صدر کے چل رہی ہے