دہشت گردانہ حملے میں بھی کسی کو سزا نہ مل سکی: این آئی اے جج

   

پنچکولہ (ہریانہ) 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ کی خصوصی عدالت جس نے حال ہی میں سمجھوتہ اکسپریس دھماکہ کیس میں سوامی اسیمانند اور دیگر تین افراد کو بری کردیا تھا، کہاکہ اِس بے رحمانہ اور دہشت گردانہ واقعہ میں معتبر شواہد اور قابل قبول ثبوت کی کمی کی وجہ سے خاطی افراد سزاؤں سے بچ گئے۔ واضح رہے کہ اِس کیس میں چاروں اصل ملزمین ناباکمار سرکار عرف سوامی اسیمانند، لوکیش شرما، کمال چوہان اور راجندر چودھری کو عدالت نے 20 مارچ کو رہا کردیا تھا۔ این آئی اے کورٹ کے جج جگدیپ سنگھ نے آج کہاکہ مجھے ’’انتہائی دُکھ کے ساتھ اِس مقدمہ کو ختم کرنا پڑا جس میں انتہائی بے رحمانہ اور بزدلانہ تشدد کے ذریعہ بے گناہوں کو ہلاک کیا گیا۔ مگر معتبر شواہد اور قابل قبول ثبوتوں کی عدم فراہمی کے سبب دہشت گردانہ واقعہ اور عدالتی کارروائی کے درمیان پائی جانے والی خلیج کے سبب ملزمین کو رہا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ 18 فروری 2007 ء میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چلائی جانے والی سمجھوتہ اکسپریس میں ہندوستان کے آخری اسٹیشن اٹاری پر زبردست دھماکہ پیش آیا تھا جس میں کم از کم 68 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اِس حوالے سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہں ہوتا کیوںکہ دنیا کا کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا۔ اُنھوں نے کہاکہ عدالت معتبر شواہد اور قابل قبول ثبوتوں پر کارروائی کرتی ہے مگر معاملہ اُس وقت مزید تکلیف دہ صورتحال اختیار کرلیتا ہے جب کسی انتہائی سنگین جرم میں معتبر شواہد اور ثبوتوں کی فراہمی میں متعلقہ فریق ناکام ہوجاتا ہے۔