دہشت گردی کے متاثرین کو حکومتی امداد،آدھار درکار

   

نکسل اور فرقہ وارانہ تشدد کا بھی احاطہ ، مرکزی حکومت کی اسکیم کا اعلان

نئی دہلی۔ 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں دہشت گردی، نکسلائیٹس یا فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کے ارکان خاندان کو مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت مالی امداد کی فراہمی کے فوائد کے حصول کیلئے آدھار کارڈ کی ضرورت ہوگی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اپنے اعلامیہ میں بتایا کہ ملک کی سرزمین پر دہشت گردی، فرقہ وارانہ فسادات، ایل ڈبلیو ای تشدد ، سرحد پار فائرنگ اور زیرزمین یا آئی ای ڈی دھماکو کے متاثرین اہل شہریوں اور ان کے ارکان خاندان مرکزی اسکیم کے تحت سہولتیں حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں تو انہیں اپنے آدھار نمبر کا ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اگر کسی استفادہ کنندہ کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے اور اس نے آدھار کیلئے اندراج بھی نہیں کروایا ہے تو اس آدھار کیلئے درخواست دینی ہوگی۔ آدھار اتھینٹکیشن کی تفصیلات پیش کرنا ہوگا۔ وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ آسام اور میگھالیہ کو چھوڑ کر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں اس اسکیم پر عمل آوری ہوگی کیونکہ آسام اور میگھالیہ کے تمام شہریوں کا آدھار کے تحت احاطہ نہیں کیا گیا ہے۔ اہل متاثرین کو ریاستی حکومتوں کی جانب سے امداد دی جائے گی اور طلب کرنے پر مرکزی وزارت داخلہ رقم کا ری ایمبرسمنٹ کرے گی۔ اس اسکیم کے لئے سالانہ بجٹ 6 تا 7 کروڑ روپئے کے درمیان ہوگا۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ عمل آوری ایجنسی کے ذریعہ ایسے اہل استفادہ کنندگان کو آدھار کے اندراج کی وہاں سہولت مہیا کروائے گی جنہوں نے آدھار کیلئے ابھی تک درخواست نہیں دی ہے اور ان کے متعلقہ بلاک یا تعلقہ یا تحصیل میں آدھار انرولمنٹ سنٹر موجود نہیں ہے۔ اس وقت تک استفادہ کنندگان کو اسکیم کے تحت سہولت دی جائے گی، تاہم ان کو آدھار انٹرولمنٹ اڈینیفکیشن سلپ پیش کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ تصویر کے ساتھ بینک یا پوسٹ آفس، پاس بک یا ووٹرس شناحتی کارڈ یا پیان کارڈ یا راشن کارڈ یا پاسپورٹ یا کسان فوٹو پاس بک یا ڈرائیونگ لائسنس یا لیٹرہیڈ پر گزیٹیڈ آفیسر یا کسی تحصیلدار کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈ جس پر اس شخص کی تصویر بھی ہو یا مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی اسکیم جاب کارڈ یا وزارت داخلہ کا صراحت کردہ کوئی بھی دستاویز بھی پیش کیا جاسکتا ہے۔