دہلی’اردو اکیڈیمی طلبہ کو ائی اے ایس کوچنک فراہم کرنے کے لئے کام کرے گی‘۔

,

   

دہلی حکومت کی نظر اُردو میڈیم طلبہ کے انفرسٹچکر کی فراہمی پر ہے تاکہ کوچنگ کی سہولیت فراہم کی جاسکے او رساتھ میں اُردو مواد فراہم کرنے کی سعی بھی کی جارہی ہے‘جو دیگر زبانو ں سے ترجمہ کیاگیا ہوگا۔

نئی دہلی۔تجمل حسین سونچ رہے تھے کہ وہ بہترین تعلیمی مظاہرہ پیش کرنے والے اُردو طلبہ کے لئے اُردو اکیڈیمی کی جانب سے منعقدہ تہنیتی تقریب وہ شرکت کریں گے‘

ایوارڈ حاصل کریں گے اور پورا دن رہیں گے۔مگر نائب وزیراعلی منیش سیسوڈیا کے ہاتھوں تہنیت حاصل کرنے والے طلبہ سے بات چیت کے مواقع کااب مطلب یہ نکلا ہے کہ مذکورہ اکیڈیمی اُردو میڈیم طلبہ کو ائی اے ایس کوچنگ فراہم کرے گا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 28سالہ پی ایچ ڈی طالب علم نے کہاکہ ”اکیڈیمی کی جانب سے ٹاپرس کے اعزاز میں یہ تقریب منعقد کی گئی تھی۔

مذکورہ ڈپٹی چیف منسٹر نے ان سے استفسار کیاکہ ہم ان سے کیاچاہتے ہیں۔ میں نے ان انہیں بتایا کہ کس طرح ہم یو پی ایس سی کی تیاری کرتے ہیں اور متعلقہ مواد حاصل کرنے کے لئے پچھلے ایک سال سے کوشش کررہاہوں مگر ناکام ہوگیاہوں اور بالآخر انگریزی میڈیم کے کوچنگ سنٹر میں داخلہ ملا ہے۔

حالات حاضرہ‘ ماڈرن ہندوستان اور دنیا کی تاریخ پر معلومات حاصل کرنے کافی مشکل ہے“۔

دہلی حکومت کی نظر اُردو میڈیم طلبہ کے انفرسٹچکر کی فراہمی پر ہے تاکہ کوچنگ کی سہولیت فراہم کی جاسکے او رساتھ میں اُردو مواد فراہم کرنے کی سعی بھی کی جارہی ہے‘جو دیگر زبانو ں سے ترجمہ کیاگیا ہوگا۔

سیسوڈیا نے کہاکہ ”تقریب کے موقع پر میں نے طلبہ سے بات کی اور استفسار کیاکہ وہ کیاچاہتے ہیں۔

یہ وہ طلبہ ہیں جو اُردو زبان میں مختلف یونیورسٹیوں سے ٹاپ ہوکر ائے ہیں اور ان میں سے کئی نے کہاکہ وہ کوچنگ چاہتے ہیں۔لوگ اُردو کاانتخاب کررہے ہیں مگر انگریزی اور ہندی کے طرزپر کوچنگ کی سہولتیں مارکٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔

ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اکیڈیمی کیامدد کرسکتی ہے۔اگر مواد کی بات بھی کی جائے موادحاصل کرنے میں کافی مشکل ہے۔ اس کا بھی جائزہ لیاجارہا ہے“۔

تقریب میں سیسوڈیا نے کہاکہ تعلیم اورتدریس میں انگریزی اور ہندی کو جس طرح معیاری زبان کا برتاؤکیاجاتا ہے اُردو کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیاجاناجائے گا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ‘ جواہر لال نہر و یونیورسٹی‘ ضلع ادارے برائے تعلیمات او رٹریننگ اور مہارشی والمیکی کالج برائے تعلیمات کے طلبہ کو تہنیت پیش کی گئی تھی