دہلی۔ جامعہ اسٹوڈنٹس اپنے احتجاجی دھرنے کے مقام کو تبدیل کریں گے

,

   

نئی دہلی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کی ایک اپیل پر ردعمل پیش کرتے ہوئے جوائنٹ کوارڈنیشن کمیٹی انتخابات کے پیش نظر دو روز کے لئے گیٹ نمبر7کے قریب میں جاری احتجاجی مظاہرے کو روک دیں گے۔

کمیٹی کے ایک رکن نے کہاکہ رائے دہندوں کو پہلے سے یہاں پر موجود پولنگ اسٹیشن میں آنے کے لئے کسی قسم کی مشکل پیش نہ ائے اس کے لئے یہ قدم اٹھایاگیاہے‘ اور مزیدکہاکہ وہ آسان اور شفاف الیکشن کے انعقاد میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔

ممبر نے وضاحت کی کہ وہ لوگ 9فبروری کے روز رائے دہی تکمیل ہوجانے کے بعد واپس لوٹ جائیں گے۔ الیکشن کے پیش نظر سکیورٹی کے حوالے سے جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ نے چہارشنبہ کے روز گیٹ نمبر 7کے پاس احتجاجی دھرنے روکنے پر مشتمل طلبہ سے ایک اپیل جاری کی تھی۔

ایک روز قبل دہلی پولیس نے کالج انتظامیہ سے استفسار کیاتھا کہ گیٹ نمبر7کے پاس سے احتجاج کررہے طلبہ کو ہٹائیں۔جامعہ نگر کے ایس ایچ او اوپیندر سنگھ نے یونیورسٹی راجسٹرار کو یہ کہتے ہوئے مکتوب لکھاتھاکہ جامعہ نگر علاقے لاء اینڈ ارڈر کے پیش نظرنہایت حساس ہے۔

مکتوب میں لکھا تھاکہ”کچھ طلبہ او رسابق طلبہ اوکھلا میں گیٹ نمبر7کے باہر احتجاجی دھرنے پر بیٹھ کر سی اے اے‘ این آرسی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔جامعہ ملیہ میٹرو سے ہولی فاطمہ ہاسپٹل کی سڑک بند ہے۔

حال ہی میں نیو فرینڈ س کالونی او رشاہین باغ میں فائرینگ کا واقعہ بھی پیش آیاہے۔ او رساتھ میں آرمس ایکٹ او راقدام قتل کا کیس بھی درج کیاگیاہے“۔

مذکورہ مکتوب میں راجسٹرار پر زوردیا کہ”ہفتہ کے روز ہونے والے دہلی الیکشن کے پیش نظر اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ائے اس لئے آپ سے گذارش کی جاتی ہے کہ سڑک سے مظاہرین کو ہٹائیں“۔

جس کے بعد انتظامیہ نے طلبہ سے سڑک پر احتجاج کرنے سے گریز کی اپیل کی اور کوارڈنیشن کمیٹی نے یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے دو روز کے لئے اپنے احتجاجی پروگرام کو روک دیاہے۔