دہلی آتشزدگی۔ متاثرہ کے والدین سری نگر میں‘ اور ان تک رسائی مشکل‘ دوستوں نے پکڑی صبح کی فلائٹ

,

   

سوہا رفیق(34)متاثرین میں سے ایک‘ اور ان کے شوہر محمد عمررفیق(30)جوکہ اسپتال میں ہیں‘ دونوں کا تعلق سری نگر سے ہے۔ اور خاص طور پر وادی میں لوگوں سے رابطہ ختم ہوگیاہے‘ ان کے دہلی میں دوست احباب اور پولیس گھر والوں سے رابطہ اور انہیں سانحہ سے واقف کروانا او ر گھر واپس لانے کے بے چینی سے راستے تلاش کررہے ہیں

نئی دہلی۔کشمیر میں رابطہ کے تمام راستے بند ہیں اور ایسی حالات میں ساوتھ ایسٹ دہلی کے ذکر نگر میں ایک سانحہ پیش آگیا ہے جس میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت آگ کی نظر ہوگئی جس میں چھ لوگوں کی موت او ربارہ زخمی ہوئے ہیں۔

سوہا رفیق(34)متاثرین میں سے ایک‘ اور ان کے شوہر محمد عمررفیق(30)جوکہ اسپتال میں ہیں‘ دونوں کا تعلق سری نگر سے ہے۔ اور خاص طور پر وادی میں لوگوں سے رابطہ ختم ہوگیاہے‘ ان کے دہلی میں دوست احباب اور پولیس گھر والوں سے رابطہ اور انہیں سانحہ سے واقف کروانا او ر گھر واپس لانے کے بے چینی سے راستے تلاش کررہے ہیں۔

عمارت کے گروانڈ فلور پر کھڑی ایک گاڑی میں لگی آگ کے شعلوں نے پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا۔منگل کی دوپہر سوہا اور عمر کے دوست خورشید بھٹ جو جامعہ نگر میں رہتے ہیں اسپتال کے باہر بیٹھے دیکھائی دئے۔

انہوں نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”آتشزدگی کے متعلق مجھے جانکاری ملی اور میں فوری موقع پر پہنچا۔ سوہا او رعمر کے والدین سری نگر میں رہتے ہیں۔

واقعہ کے متعلق انہیں جانکاری دینے کے لئے ہم سے فون پر رابطہ سے قاصر ہیں۔ تمام فون کی لائن بند ہے‘ ہم نے بہت کوشش کی“۔معاملات جلد قابو میں نہ آنے کا احساس کرتے ہوئے بھٹ او ردیگر دوستوں نے اپنے دوست ماجد خان (35)کو منگل کے روز سری نگر روانہ کیاہے۔

بھٹ نے کہاکہ ”ان کی فیملی کو واقف کروانے کے لئے ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا‘ ہم نے فلائٹ کی ٹکٹ بک کی اور خان کو بھیجا تاکہ وہ انہیں دہلی لے کر ائے“۔ انہو ں نے خان نے صبح7.25کی سری نگر کے لئے فلائٹ پکڑی ہے۔

دہلی پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بھی سری نگر میں رابطہ کی کوششوں کا ذکر کیا اور کہاکہ مگر وہاں پر تمام لائن بند ہیں‘ انہیں بھی لہذا کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

افیسر نے کہاکہ ”متاثرین کی پہچان والے ایک شخص کو منگل کی صبح سری نگر روانہ کیاگیا ہے تاکہ نعشیں ان کے حوالے کردی جائیں‘ہمیں بتایاگیا ہے کہ تجہیز وتکفین کا کام سری نگر میں انجام دیاجائے گا“۔ چھ سال قبل جوڑا دہلی منتقل ہوا تھا۔

وہیں عمر کی جامعہ نگر میں کپڑوں کی دوکان تھی جبکہ سوہا ہوم میکر تھیں۔بھٹ نے کہاکہ دونوں عید کے موقع پر9اگست کو سری نگر جانے والے تھے۔

انہوں نے کہاکہ”پیر کے روزمرکز کے اعلان کے بعد بھی‘وہ سری نگر جانا چاہتے تھے اور انہوں نے فلائٹ کے ٹکٹ بھی بک کرلئے تھے“