دہلی اسمبلی میں بجٹ کی پیشکشی کے دوران ہنگامہ آرائی

   

جے این یو غداری مقدمہ پر بحث ، بی جے پی ارکان کو مارشلوں نے باہر نکال دیا
نئی دہلی۔22 فروری (سیاست ڈاٹ کام) لیفٹننٹ گورنر انیل بائیجال نے دہلی میں عام آدمی پارٹی حکومت کے کارناموں کی فہرست پیش کی اور کہا کہ حکومت کے کاموں سے قومی دارالحکومت میں ترقیات کا عمل تیز ہوا ہے۔ دہلی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آغاز پر اپنے خطاب میں لفٹننٹ گورنر بائیجال نے حالیہ افتتاح کردہ شگنیچر بیریج کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہ بیریج ملک کا پہلا کیبل طرز کا بیریج ہے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت عوام کی بہبود کی پابند عہد ہے۔ سال 2018-19ء میں ریاست کی مجموعی پیداوار کا تخمینہ 779652 کروڑ روپئے تھا۔ اس میں 12.98 فیصد پیداوار درج کی گئی ہے۔ لیفٹننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ریاست کی معیشت تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ ریاست کے عوام کی بڑی تعداد اس ترقی کے ثمرات سے استفادہ بھی کرلیا ہے۔ بجٹ سیشن کے آج پہلے دن بی جے پی کے 3 ارکان اسمبلی نے احتجاج کرتے ہوئے شور و غل کرنے پر انہیں مارشلوں کی مدد سے ایوان کے باہر کردیا گیا۔ یہ ارکان جواہر لال نہرو یونیورسٹی غداری کیس میں استغاثہ کی منظوری میں تاخیر پر احتجاج کررہے تھے۔ لیفٹننٹ گورنر انیل بائیجال کے خطاب کے دوران مداخلت کرتے ہوئے شورمچارہے تھے ان ارکان نے عام آدمی پارٹی کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ اس نے جی این یو غداری کیس میں استغاثہ کی فیصلوں میں تاخیر کی ہے۔ اسپیکر رام نورس گوئل نے احتجاجی ارکان کو سنبھالنے کی کوشش کی اور کہا کہ لیفٹننٹ گورنر کا خطاب ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں ہے لیکن ان ارکان پر اسپیکر کی بات کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ 3 ارکان اسمبلی میں قائد ایوان مقننہ وجیندر گپتا روی شرما اور جگدیش پردھان ہیں۔ یہ تینوں ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور احتجاج کیا جس پر اسپیکر گوئل نے مارشلوں کے ذریعہ انہیں ایوان سے نکال دیا۔