این آئی اے نے وانی کو دہلی دھماکے کے سلسلے میں عدالت میں پیش کیا جس میں 13 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
نئی دہلی: دہلی دھماکے کے حملہ آور ڈاکٹر عمر محمد کے معاون جاسر بلال وانی نے این آئی اے کی عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ایجنسی ہیڈکوارٹر میں اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت مانگی گئی ہے، ذرائع نے ہفتہ کو بتایا۔
پٹیالہ ہاؤس این آئی اے عدالت ہفتہ کو وانی کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ این آئی اے نے جاسر بلال وانی کو دہشت گرد ڈاکٹر عمر کا ایک سرگرم شریک سازشی بتایا ہے۔ انہیں 17 نومبر کو سری نگر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 18 نومبر کو جاسر بلال وانی کو 10 دن کی این آئی اے حراست میں بھیج دیا۔
این آئی اے نے وانی کو دہلی دھماکے کے سلسلے میں عدالت میں پیش کیا جس میں 13 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
ایجنسی کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس نے مبینہ طور پر دہشت گردانہ حملوں کے لیے تکنیکی مدد فراہم کی تھی۔ مبینہ طور پر وہ ڈرون میں ترمیم کرنے اور مہلک کار بم دھماکے سے پہلے راکٹ تیار کرنے کی کوشش میں ملوث تھا۔
جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے قاضی گنڈ کا رہنے والا ملزم اس حملے میں ایک سرگرم شریک سازشی بتایا جاتا ہے۔ اس نے دہشت گرد ڈاکٹر عمر محمد نبی کے ساتھ مل کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے کے لیے کام کیا تھا۔
این آئی اے بم دھماکے کے پیچھے پوری سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے متعدد زاویوں سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی کی متعدد ٹیمیں حملے میں ملوث ہر فرد کی شناخت کرنے کی کوشش میں مختلف لیڈز کا تعاقب کر رہی ہیں اور متعدد ریاستوں میں تلاشی لے رہی ہیں۔
دریں اثنا، پولیس دہلی کے مشہور لال قلعہ کے قریب 10 نومبر کو ہونے والے دھماکے سے جیش محمد کا تعلق قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ یہ جی ای ایم کا کارندہ تھا جس نے ملزمین کو ہدایت دی تھی کہ بم کیسے بنائے جائیں۔
ایک اور بڑا انکشاف جو سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ ملزمان 200 بموں کی تیاری میں مصروف تھے، جو کہ دہلی اور شمالی ہندوستان کے دیگر حصوں میں ایک ساتھ پھٹنے کے لیے تھے۔
یہ منصوبہ شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں بم دھماکے کرنے کا تھا، اور اس کے لیے، آئی ایس آئی نے جی ای ایم کے ایک کارندہ کو ان ملزمان کو تربیت دینے کے لیے چنا تھا جو فرید آباد ماڈیول کا حصہ تھے۔ حکام نے دہشت گردی کے ماڈیول کی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔