دہلی چیف منسٹر اروندکجریوال بھی اس تقریب میں شرکت کرنے والے تھے مگر اس واقعہ کے بعد انہوں نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا
نئی دہلی۔ دہلی کے وزیر ماحولیا ت گوپال رائے نے اتوار کے روز الزام لگایا کہ اسولا بھٹی وائلڈ لائف سنچرے میں عام آدمی پارٹی حکومت کی زیر قیادت ایک تقریب کو مرکز نے دہلی پولیس کے ذریعہ پچھلی رات وزیراعظم نریندر مودی کی تصویروں پر مشتمل بیانرس لگاتے ہوئے ہائی جیک کرنے کا کام کیا ہے۔ پولیس کی جانب سے فوری کو ئی ردعمل سامنے نہیں کیا آیاہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی چیف منسٹر اروندکجریوال بھی اس تقریب میں شرکت کرنے والے تھے مگر اس واقعہ کے بعد انہوں نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
جمعہ کے روز ایل جی کے ساتھ ایک ہفتہ واری اجلاس سے بھی کجریوال غیر حاضر رہے ہیں‘ اور انہوں نے یہ اقدام ایل جی کی جانب سے دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کے نفاذ میں مبینہ بے قاعدگیوں‘ کوتاہیوں میں ایک سی بی ائی جانچ کی سفاگرش کے پس منظر میں اٹھایاتھا۔
رائے کا الزام ہے کہ دہلی پولیس وزیراعظم کے دفتر سے ملنے والی ہدایتوں پر کام کررہا ہے۔ مذکورہ ’ون مہااتسو“ جس کی شروعات سنٹرل رج سے 11جولائی کوہوئی ہے اتوار کے روزاسولا بھٹی وائلڈ لائف سنچری میں ایک لاکھ پودے لگانے کے ساتھ اس کا اختتام عمل میں آناتھا۔
ایک پریس کانفرنس میں رائے نے الزام لگایاکہ”دہلی پولیس موقع پر پہنچی اور پچھلی رات پنڈال کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔
وزیراعظم نریندر مودی کی تصویروں پر مشتمل بیانرس لگائے دئے اور یل جی وی کے سکسینہ اور چیف منسٹر اروند کجریوال کی تصویروں پر مشتمل بیانرس کو ہٹادیا ہے“۔
ان کا دعوی ہے کہ دہلی پولیس نے وزیراعظم کی تصویروں پر مشتمل بیانرس کو ہاتھ نہیں لگانے کا لوگوں کوانتباہ دیاوہیں اے اے پی حکومت سے متعلق بیانرس کونیچے اتردیاہے۔انہوں نے کہاکہ ایل جی اورچیف منسٹر اس تقریب میں شرکت کرنے والے تھے جس کی تمام تیاریاں کرلی گئی تھیں۔
رائے نے کہاکہ ”کجریوال حکومت کی ایک تقریب وزیراعظم مودی کی ایک سیاسی تقریب میں تبدیل ہوگئی اور وہ اس تقریب میں شریک نہیں ہورہے ہیں‘ اس واقعہ کے بعد دہلی چیف منسٹر نے بھی پروگرام میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا“۔
تاہم ایل جی نے تقریب میں شرکت کی۔ رائے کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں‘ ستیندر جین کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیاگیاہے۔ اب ایک سازش ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کو گرفتارکرنے کی جارہی ہے۔
مذکورہ سی ایم کو سنگا پور جاناتھا مگر فائل روک دی گئی ہے۔ رات کے اندھیرے میں پولیس کے ذریعہ بیانرس کی تبدیلی جس پر وزیراعظم کی تصویریں ہیں‘ کجریوال سے گہرے خوف کو ظاہر کرتا ہے۔ پولیس کا کام وزیراعظم کے بیانرس لگانے نہیں بلکہ عوام کی سلامتی اورحفاظت کرنا ہے۔
مذکورہ وزیرنے کہاکہ ”میں حیران ہوں کہ وہ عوام کو کیا پیغام دینا چاہا رہے ہیں۔
ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے کہ ہم شجر کاری کاکام انجام دیاہے“۔ رائے نے رپورٹرس کو بتایاکہ بچوں کوتعلیمی پروگرام دیکھنے کے مقصد سے لگائے گئے ایل ای ڈی اسکرین پر وزیراعظم نریندر مودی کی تصویروں پر مشتمل بیانرس لگادئے گئے۔
ہم کسی سے جھگڑا نہیں چاہتے ہیں۔ ہم شجرکاری مہم کوجاری رکھیں گے۔ اب تک ہم نے 9لاکھ پودے لگادئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سال ہمارا نشانہ 35لاکھ پودے لگانے کاہے۔