دہلی پولیس روہنگیائی کی عصری تفصیلات تشکیل دے گی

,

   

دہلی پولیس نے کہاکہ روہنگیائیوں پر نئی توجہہ دہلی پولیس کمشنر امولیا پٹنائیک کی ترجیحات کی فہرست میں شامل ہے جو جنوری2020تک ریٹائرڈ ہورہے ہیں

نئی دہلی۔میل ٹوڈے کو ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق مذکورہ دہلی پولیس راجدھانی میں مقیم روہنگیائیوں کی تفصیلات تشکیل دی گی اور ان کا بائیو میٹریک تفصیلات اکٹھا کر ے گی۔دہلی پولیس نے کہاکہ روہنگیائیوں پر نئی توجہہ دہلی پولیس کمشنر امولیا پٹنائیک کی ترجیحات کی فہرست میں شامل ہے جو جنوری2020تک ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ”تمام ڈی سی پی سے استفسار کیاگیا ہے وہ رہنگیائی پناہ گزینوں کے تمام قسم کے قومی شناخت کو داخل کریں‘ جس میں ان کی تمام تر تفصیلات ہوں گی۔تمام پندرہ اضلاع کے ڈی سی پیز اس مسلئے پر (اسپیشل برانچ) ڈی سی پی کو رپورٹ کریں گے۔

اس کے علاوہ دہلی پولیس کی انٹلیجنس یونٹ اسی ہفتہ کے اندر کمشنر کو قطعی رپورٹ بھی پیش کریں گے“۔پچھلے سال اکٹوبر میں دہلی پولیس نے شہر میں رہنے والے تمام روہنگیائی پناہ گزینوں کے لئے قومیت جانچ کا فارم ارسال کیاتھا۔

برمی زبان کے ساتھ انگریزی ترجمہ پر مشتمل مذکورہ فارم میں نام‘ پیدائش کی جگہ‘ مذہب‘ انکھوں کا رنگ او رقومی شناخت مانگی گئی ہے‘ اس کے ساتھ مجرمانہ مقدمات کے متعلق بھی معلومات حاصل کئے گئے ہیں جس کے سبب وہ بیرونی سفر پر مجبور ہوئے۔

عنوان ”پرنسل ڈاٹا فارم“ مذکورہ فارم میں ایک پناہ گزین سے میانمار میں مقیم اس کی فیملی کے متعلق استفسار کیاگیا ہے۔ اسکے علاوہ ایک دوسرے فارم میں درخواست گذار کے بچوں‘ اور بھائی بہنوں کے علاوہ والدین کے بھائی بہو اور شوہر یا بیوی کی تفصیلات مانگی گئی ہے۔

تاہم مذکورہ مشق تکمیل نہں ہوئی اور نہ ہی راجدھانی میں مقیم روہنگیوں کی حقیقی تعداد کا پتہ لگایاجاسکا۔ اب ذرائع کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس کی خصوصی برانچ جو کہ اس مشق کی کوارڈنیشن اتھاریٹی ہے‘ سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ اپنے ریکارڈ رکھنے والے سل کے کام میں تیزی لائیں۔

حالانکہ یہ کوئی قطعی تعداد نہیں ہے‘ کچھ ہزار وہنگیائی دہلی کے کیمپس (کالنداکنج او رشاہین باغ‘ نوح‘ میوات اور فریدآباد) میں مقیم ہیں۔ مذکورہ پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ 2012میں ملک سے انہیں جبری طور پر نکال دیاگیا ہے‘ اس میانمار میں جانے سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

بدھسٹ ملک میانمار میں روہنگیائیوں کو 1982سے اب تک شہریت سے محروم رکھا گیا ہے۔

بے انتہا مظالم کی اطلاعات بھی موصول ہوتی ہیں۔ اقوام متحدہ نے بھی میانمار حکومت او رفوج کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا موردالزام ٹہرایا ہے۔

بی جے پی دہلی یونٹ کے صدر منوج تیواری نے کہاکہ ”مجھے جانکاری ملی ہے کہ بنگلہ زبان کا استعمال کرنے والے حملہ آور جیسے روہنگیائی ہیں۔ جھگڑا‘ جرم قتل جن کے لئے عام بات ہے۔

میں سمجھتاہوں این آر سی دہلی میں بھی این آر سی لاگو کرنا چاہئے تاکہ جلد سے جلد غیر قانونی پناہ گزینوں کو ملک سے باہر کھدیڑا جاسکے“