راجستھان :بی ایس پی لیجسلیٹرس کانگریس میں شامل

   

ریاستی مفاد میں فیصلہ کیا ، منحرف ایم ایل اے کا بیان ۔ مایاوتی کی کانگریس پر تنقید
جئے پور ؍ لکھنو ۔ 17ستمبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) مایاوتی کے لئے ایک جھٹکے والی تبدیلی میں راجستھان کے تمام چھ بی ایس پی ارکان اسمبلی برسراقتدار کانگریس کی طرف منحرف ہوگئے ، اس اقدام کو سابق چیف منسٹر اُترپردیش نے دغابازی قرار دیا ہے ۔ یہ سیاسی تبدیلی راجستھان میں بلدی ادارہ کے چناؤ اور دو اسمبلی نشستوں کے لئے ضمنی انتخاب سے قبل پیش آئی ہے اور اس کے نتیجہ میں 200 رکنی اسمبلی میں کانگریس کی عددی طاقت 106 تک پہونچ گئی ۔ ایوان میں موثر عددی طاقت 198 ہے کیونکہ دو نشستیں خالی ہیں۔ صدر بی ایس پی مایاوتی نے اشوک گہلوٹ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے پھر ایک بار ثابت کردیا کہ وہ بے بھروسہ اور بے اعتبار پارٹی ہے ۔ ایم ایل ایز راجندر سنگھ ، جوگیندر سنگھ ، واجب علی ، لاکھن سنگھ ، سندیپ یادو اور دیپ چند نے گزشتہ شب اسپیکر اسمبلی سی پی جوشی سے ملاقات کی اور اُنھیں ایک مکتوب حوالے کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت کے اپنے فیصلے سے واقف کروایا ۔ بی ایس پی لیجسلیٹرس اس سے قبل گہلوٹ حکومت کی باہر سے تائید کررہے تھے اور چیف منسٹر کے ساتھ اُن کا مسلسل رابطہ رہتا تھا ۔ ان میں سے ایک ایم ایل اے جوگیندر سنگھ نے منگل کو یہاں میڈیا والوں کو بتایا کہ ’’ہم تمام نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تاکہ ریاست کے مفاد میں حکومت کو مضبوط کیا جاسکے ۔ ہم پہلے چیف منسٹر سے ملاقات کئے اور پھر ہمارے فیصلے کے تعلق سے ایک مکتوب اسمبلی اسپیکر کو دیا ‘‘۔ مایاوتی نے اسے غداری قرار دیا اور ٹوئٹ میں کہاکہ کانگریس حکومت نے اپنا اصلی رنگ دکھایا ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس ہمیشہ موقع پرست پارٹی رہی ہے ۔