جئے پور۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے اعلان کیاہے کہ ان کی پارٹی راجستھان میں اپنی سیاسی اننگ کی شروعات کرے گی اور وہ ریاست کے اگلے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرے گی۔
میڈیاکے نمائندوں سے باتکرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ ”ہم نے راجستھان میں اپنی پارٹی کی شروعات کا فیصلہ کیاہے اوریہ کام اگلے ایک دوماہ کیاجائے گا۔ چونکہ ہم ریاست میں پارٹی کی شروعات کررہے ہیں تو یقینا ہم ریاست کے اگلے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کریں گے“۔
تاہم اویسی نے اس بات کا انکشاف کیاکہ ان کی پارٹی کتنے سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔ چندرا گپت اور سکندر آعظم سے متعلق اپنے ٹوئٹ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ لوگوں کو اسکا جواب اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ سے پوچھناچاہئے۔
انہوں نے کہاکہ ”آپ کوچاہئے کہ بابی یوگی ادتیہ ناتھ سے اس کے متعلق چندرا گپت اور سکندر آعظم کے درمیان رابطہ پر پوچھناچاہئے۔ اگر انہیں کوئی الجھن ہے تو چاہئے تھا کہ وہ مورخین سے بات کرتے“۔
یوگی ادتیہ ناتھ کے ریمارک سکندر آعظم کو چندر گپت موریہ کے ہاتھوں جنگ میں شکست والے تبصرے پر اویسی بول رہے تھے اور انہوں نے کہاکہ ”ہندوتوا جھوٹ کی فیکٹری ہے۔
چندراگپت اورسکندر اعظم کبھی جنگ میں ایک دوسرے کے مقابلے میں نہیں ائے ہیں۔ ہمیں بہتر تعلیمی نظام کی ضرورت کیوں ہے اسکا ایک او رمثال یہ ہے۔
بہتر اسکولوں کی عدم موجودگی میں بابا لوگ اپنی سہولت کے مطابق حقائق تیار کرلیتے ہیں۔ تعلیم کی اہمیت اوراس کی افادیت بابا کے پاس نہیں ہوتی ہے“۔
اتوار کے روز لکھنو میں ’سماجیک پرتیندھی سملین“ میں چیف منسٹریوگی ادتیہ ناتھ نے کہاکہ ”کس طرح تاریخ کے ساتھ کھلواڑ کیاگیا! تاریخ میں کبھی چندرا گپت موریہ کو عظیم نہیں بتایاگیا‘ کس کو عظیم کیاگیا؟ جس کوان کے ہاتھو ں شکست ہوئی۔
سکندر کو وہ عظیم کہتے ہیں۔ ملک کے ساتھ غداری کی گئی ہے۔ مگر مورخین اس پر خاموش رہے ہیں“۔اترپردیش کی 403سیٹوں پر انتخابات اگلے سال ہوں گے۔