راجستھان کانگریس انچارج سے اجئے ماکن کا استعفیٰ۔ رپورٹس

,

   

ماکن مسلسل راجستھان انچارج کے طو رپر برقرار رہنے پر اپنی ناراضگی ظاہر کررہے ہیں۔
چہارشنبہ کے روز کانگریس کے سینئر قائدین اجئے ماکن نے پارٹی کے راجستھان انچارج کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کردیاہے۔

انڈیاٹوڈے کے بموجب ستمبر میں جب وزیراعلی اشوک گہلوٹ کی تبدیلی کی بات چل رہی تھی اور ان کی جگہ کون لے گا اس بات کا فیصلہ کرنے کے لئے میٹنگ طلب کی گئی تھی‘ گہلوٹ کے وفادار 90سے زیادہ اراکین اسمبلی نے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دیدیا تھا۔

ماکن کو امید تھی کہ پارٹی اس کے خلاف کوئی کاروائی ضروری کریگی مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے ذرائع نے اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماکن کے علیحدگی اختیار کرنے کی وجوہات میں سے یہ بھی ایک وجہہ ہے۔چہاشنبہ کے روز پی ٹی ائی ذرائع کے بموجب کہاگیاہے کہ ماکن مسلسل راجستھان انچارج کے طو رپر برقرار رہنے پر اپنی ناراضگی ظاہر کررہے ہیں۔

ستمبر25کے روز پیش ائے ڈیولپمنٹ کا حوالہ دیکر نومبر8کے روز ماکن نے کانگریس پارٹی کے صدر ملکاراجن کھڑگے کو ایک مکتوب تحریر کیاہے‘ جو راجستھان میں نئے پارٹی انچارج رکھنے کی ضمانت دیتا ہے

اس وقت ماکن راجستھان میں کانگریس کے صدر کو وزیراعلی اشوک گہلوٹ کے بعد نیا لیڈر مقرر کرنے کا اختیار دینے کے لئے ایک سطری قرارداد پاس کرنے کے لئے اراکین اسمبلی کی میٹنگ طلب کرنے میں ناکام رہے تھے‘ اشوک گہلوٹ کو ا س وقت کانگریس پارٹی کے قومی صدر کے عہدے کی دوڑمیں سب سے آگے سمجھا جارہا تھا۔

گہلوٹ نے برسرعام قرارداد کی پیشکش میں ناکامی پر معافی مانگی اور اس وقت کے پارٹی سربراہ سونیاگاندھی سے ملاقات کے بعد پارٹی صدر کی دوڑ سے باہر ہوگئے تھے۔

اپنے خط میں ماکن نے کہاکہ تھا کہ”راجستھان میں نئے انچارج کا تقرر جلد ازجلد کیاجانا چاہئے“ کیونکہ بھارت جوڑو یاترا مجوزہ ماہ میں راجستھان پہنچنے والی ہے اور یہاں پر 4ڈسمبر کو ضمنی انتخابات بھی مقر ر ہیں۔

ماکن نے کہاکہ ”پچھلی تین نسلوں سے کانگریس کے نظریہ کے ساتھ منسلک اور 40سال سے سرگرم سیاست میں رہنے کے بعد میں ہمیشہ راہول جی کا پرزور پیر وکار رہاہوں‘ جن پر مجھے بھروسہ ہے ان پر بھروسہ ہے“۔

ذرائع کے بموجب ماکن کا کہنا ہے کہ وہ ٹریڈ یونینوں اوراین جی اوم کے ذریعہ دہلی پر توجہہ دینا چاہتے ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہ کہ ان کی منشاء فضائی آلودگی اور اسٹریٹ وینڈرس‘ سلم بستیوں میں رہنے والے اور غیرمنظم کالونیوں کے مکینوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے جیسے مسائل کو اٹھانا ہے جس کے لئے انہوں نے اس سے قبل بحثیت وزیر خصوصیات کے ساتھ قابل قدر خدمات انجام دئے ہیں۔