فبروری 18سال 2014کو عدالت عظمیٰ نے پیررای ولان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیاتھا
نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روزاے جی پیررای ویلان کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جو راجیو گاندھی کے قتل معاملے میں 30سالوں سے عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
جسٹس ایل ناگیشوار وار راؤ کی زیر قیادت ایک بنچ نے پیراری ویلان کو راحت دینے کے لئے ارٹیکل142کے تحت اپنے غیر معمولی اختیارات کا استعمال کیاہے۔ مذکورہ بنچ نے کہاکہ ”ریاستی کابینہ نے متعلقہ تحفظات کی بنیاد پر اپنا فیصلہ لیاتھا۔ ارٹیکل 142کے استعمال میں مجرم کو رہا کرنا مناسب ہے“۔
سپریم کورٹ کے احکامات او رفرمان کے نفاذ سے متعلق او ردریافت کرنے کے احکامات کے متعلق ہے۔مارچ 9کے روم مذکورہ عدالت عظمیٰ نے پیرری ویلان کو ضمانت اس کی طویل قید اور پیرول پر کسی قسم کی شکایت کی کوئی تاریخ نہیں ہونے کا حوالہ سے دی تھی۔
عدالت عظمیٰ میں 47سالہ پیرری ویلان کی جانب سے ملٹی ڈسپلنری ایجنسیوں کی تحقیقات کی تکمیل تک سزائے عمر قید کو منسوخ کرنے کی مانگ پر مشتمل درخواست پر سنوائی کررہی تھی۔
راجیو گاندھی کا قتل
ایک انتخابی ریالی میں دھانو کے نام سے شناخت کی جانے والی ایک خودکش بمبار نے تاملناڈو کے سری پریمبودور میں 21مئی1991کی رات گاندھی کو قتل کیاتھا۔عدالت عظمیٰ نے 1999کے اپنے احکامات میں چار سزا یافتہ ملزمین پیرری ویلان‘ مورگن‘ سناتھم‘ او رنالینی کی سزائے موت پر روگ لگادی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے 18فبروری 2014کو پیرری ویلان کے علاوہ دواور قیدی سناتھن او رمورگن کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیاتھا‘ جو مرکز کی جانب سے رحم کی درخواست پر فیصلہ کو گیارہ سال تک زیرالتواء رکھنے کی بنیاد پر لیاگیافیصلہ ہے۔