نئی دہلی۔ مذکورہ کانگریس نے منگل کے روز مودی حکومت پر رافیل جنگی جہاز کی سودی بازی میں بدعنوانی کی”پردہ پوشی“ کے لئے ایک اپریشن انجام دینے کا الزام عائد کیا اور پوچھا کہ درمیانی آدمی کے رول پر قابل اعتراض دستاویزات برآمدہونے کے باوجود اس معاملے میں تحقیقات کی پہل کیوں نہیں کی گئی ہے۔
کانگریس ترجمان پاؤن کھیرا نے بی جے پی حکومت پر قومی سلامتی کوقربان کرنے اور ہندوستانی فضائیہ کو خطرے میں ڈالنے کا بھی الزام لگایاہے جس سے سرکاری خزانے کو ہزاروں کروڑ روپئے کانقصان پہنچا ہے۔ا
نہوں نے کہاکہ فرانس کے تحقیقاتی جریدے میڈیا پارٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں تازہ انکشاف کرتے ہوئے درمیانی شخص سوشین گپتا کس طرح انکشاف کیاہے جس نے کس طرح2015میں ہندوستانی کی بات چیت کرنے والی وزرات دفاعی کی ٹیم (این ائی ٹی)کے پاس موجوددستاویزات تک رسائی کی تھی۔
میڈیا پارٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کھیرا نے دعوی کیاکہ دستاویزات میں آخریدور کی ہندوستانی مذاکرات کاروں کی بات چیت کے موقف کی تفصیلات اورخاص طور پرجنگی جہاز کی قیمت کا کس طرح تعین کیاگیا ہے اس کا موزانہ موجود تھا۔ اس نے ڈاسالٹ ایویشن (رافیل) کو واضح موقع دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”مودی حکومت کا اپریشن پردہ پوشی جس کے ذریعہ بدعنوانی کے برتن کو تباہ کرنے‘ پلٹ وار اور رافیل معاہدے میں ساز باز کا پھر ایک مرتبہ انکشاف ہوا ہے“۔
کھیرا نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ”مذکورہ بی جے پی حکومت نے قومی سلامتی‘ ہندوستانی فضائیہ کے مفادات کو نظر انداز کیا اور اس سے ہزاروں کروڑ کا سرکاری خزانے کو نقصان ہوا ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”پچھلے پانچ سالوں میں منظرعام پر آنے والے ایک ہر انکشاف جو گھناؤنے معاملات پر مشتمل ہے‘ ایک ہر الزام اور اس کے تمام زوایے ملک کی سب سے اعلی قیادت کی طرف اشارہ کرتا ہے اور اس کا اختتام وزیراعظم کے دورازے پر جاکر ختم ہوتا ہے“۔
کھیرا نے الزام لگایا ہے کہ ”اپریشن پردہ پوشی“ کا تازہ انکشاف مودی حکومت‘ سی بی ائی‘ ای ڈی کے درمیان میں“ مشکوک گٹھ جوڑ“ کا انکشاف کرتا ہے جس کے ذریعہ رافیل معاملے میں بدعنوانی کو دفن کردیاگیاہے۔
مذکورہ کانگریس لیڈر نے پوچھا کہ آیا یہ درست نہیں ہے کہ ای ڈی نے 26مارچ2019کو درمیانی آدمی پر دھاوے سے ”خفیہ وزرات دفاع کے دستاویزات“ ضبط نہیں کئے ہیں۔