رام لیلا میدان میں نیلا سمندر‘ ہزاروں کو ’روی داس مندر‘ کی انہدامی کاروائی کے خلاف احتجاج میں شامل

,

   

فضائیں ’جے بھیم‘کے نعروں سے گونج رہی تھیں کیونکہ پنجاب‘ راجستھان‘ہریانہ‘ اترپردیش کے علاوہ دیگر ریاستوں سے احتجاجی ائے ہوئے تھے‘ جن کا مطالبہ ہے کہ حکومت زمین مذکورہ سماج کے حوالے کرے اور مندر کی وہا ں پر دوبارہ تعمیر عمل میں لائے۔

نئی دہلی۔سنٹرل دہلی میں جھنڈے والاں سے رام لیلا میدان تک کے درمیان کا راستہ نیلے سمندر میں تبدیل ہوگیاکیونکہ ملک کے مختلف حصوں سے چہارشنبہ کے روز لوگ سڑک پر جمع ہوگئے تھے تاکہ حال ہی میں پیش ائی روی داس مندر کی انہدامی کے خلاف راجدھانی میں منعقدہ احتجاج میں شامل ہوسکیں۔

سپریم کورٹ کے احکامات پر دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ڈی ڈی اے) نے 10اگست کے روز مندر منہدم کیاتھا۔

جھنڈی والا کے امبیڈکر بھون سے رام لیلا میدان تک تمام عمر کے احتجاجی مارچ میں شامل ہوئے جن کے سروں پر نیلی رنگ کی ٹوپی اورہاتھوں میں جھنڈے تھے۔

اس کی وجہہ سے شہر کے کچھ حصوں میں ٹریفک میں بڑی پیمانے پر خلل پیدا ہوا ہے۔فضائیں ’جے بھیم‘کے نعروں سے گونج رہی تھیں کیونکہ پنجاب‘ راجستھان‘ہریانہ‘ اترپردیش کے علاوہ دیگر ریاستوں سے احتجاجی ائے ہوئے تھے‘

جن کا مطالبہ ہے کہ حکومت زمین مذکورہ سماج کے حوالے کرے اور مندر کی وہا ں پر دوبارہ تعمیر عمل میں لائے۔

دہلی میں ایک ہفتہ بعد یہ احتجاج ہوا جبکہ اسی طرح کااحتجاج پنجاب میں 13اگست کے روز پیش آیاتھا۔

ایک عہدیدار نے کہاکہ احتجاج جب تشدد میں تبدیل ہوگیا‘ اس وقت ساوتھ دہلی کے تغلق علاقہ میں کشیدگی پیش ائی‘ جس پر قابو پانے کے لئے پولیس نے ”ہلکی لاٹھی چارج“ اور آنسو گیس کا استعمال کیاتاکہ ہجوم کو منتشر کرسکے۔

پولیس کے مطابق مظاہرین نے دو موٹرسیکلوں اور پولیس کی ایک گاڑی کو آگ لگادی‘ جسکی وجہہ سے کچھ پولیس جوان بھی زخمی ہوگئے۔

مظاہرین اس وقت پر تشدد ہوگئے جب وہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے 10اگست کے روز سپریم کورٹ کی ہدایت پر منہدم کی گئی مندر کی طرف کوچ کررہے تھے۔

معاملہ نے اس وقت سیاسی رنگ لے لیاجب کئی سیاسی جماعتوں نے مانگ کی مندر کی تغلق فارسٹ علاقے میں یاپھر متبادل مقام پر تعمیر کی جائے۔

قومی راجدھانی میں موجود ہجوم میں دہلی کے سوشیل جسٹس منسٹر راجندر پال گوتم‘ بھیم آرمی کی صد رچندر شیکھر آزاد اور کمیونٹی کے مذہبی قائدین دیکھائی دئے۔

گوتم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے خلاف ان کی لڑائی نہیں ہے بلکہ کمیونٹی کو انصاف دلانے کے لئے وہ جدوجہد کررہے ہیں۔

اکھل بھارتیہ سنت شرمونی گرو روی داس مندر سنکایت سنکرشن سمیتی جو مختلف دلت تنظیموں کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم کی نگرانی میں یہ احتجاج شروع کیاگیاتھا جسمیں سے کچھ لوگوں نے غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال بھی رام لیلا میدان میں شروع کردی۔

ایک 85سالہ دھیل سنگھ نے کہاکہ دلت ہونے کی ناطے صدر جمہوریہ رام ناتھ کویند کو اس معاملے میں خود مداخلت کرنا چاہئے۔

بی جے پی لیڈر اور سابق یونین منسٹر وجئے گوئیل نے معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کوتنقید کا نشانہ بنایا