ہندوتوا ارکان نے مقبرے کو ہٹانے اور مندر کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔
اتوار، 6 اپریل کو اتر پردیش کے پریاگ راج ضلع میں رام نومی کا جشن مناتے ہوئے، ہندوتوا تنظیم کے ارکان، بڑی تعداد میں، بھگوا جھنڈے لہراتے ہوئے ایک مسجد کے اوپر چڑھ گئے۔
سوشل میڈیا پر موجود مناظر میں دائیں بازو کے شرکاء کو سید سالار غازی درگاہ پر چڑھتے اور زعفرانی پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہ سب پس منظر میں بلند موسیقی کے درمیان ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں۔
ہندوتوا ارکان نے مقبرے کو ہٹانے اور مندر کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ بعد میں، وہ بائیک ریلی پر نکلے۔

اسی طرح کا منظر 26 مارچ کو مہاراشٹر کے راہوڑی ضلع میں دیکھا گیا جب ایک ہندوتوا ہجوم نے درگاہ حضرت احمد چشتی پر دھاوا بول دیا، اس کا سبز جھنڈا ہٹا دیا اور بھگوا جھنڈا لہرا دیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہجوم زبردستی درگاہ میں داخل ہوتا ہے، سبز جھنڈا ہٹاتا ہے اور اس کی جگہ بھگوا جھنڈا لہراتا ہے۔ کچھ لوگوں کو “جئے شری رام” کا نعرہ لگاتے سنا گیا، جب کہ جھنڈا اٹھاتے ہی دوسروں نے تالیاں بجا کر داد دی۔
پولیس نے مبینہ طور پر اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا ہے، لیکن ہجوم کے حملے یا پتھراؤ کے سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔