راوت کو سینا حکومت کی تشکیل کااعتماد ، پوار سے ملاقات

   

این سی پی سربراہ پوار کی صدر کانگریس سونیا گاندھی کے ساتھ میٹنگ ، مہاراشٹرا پر بیان سے گریز

نئی دہلی ؍ ممبئی ۔ 18 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) صدر این سی پی شردپوار اور کانگریس سربراہ سونیا گاندھی کے درمیان مہاراشٹرا کی سیاسی صورتحال پر غورو خوض کے لئے نئی دہلی میں میٹنگ کے چند گھنٹوں بعد سینئر شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے طاقتور مراٹھا لیڈر سے ملاقات کی اور اعتماد ظاہر کیا کہ ریاست میں عنقریب اُن کی پارٹی کی قیادت میں حکومت تشکیل پائے گی ۔ دہلی میں پوار سے اُن کی قیامگاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں راوت نے کہاکہ اُنھوں نے این سی پی سربراہ سے درخواست کی ہے کہ اُنھیں ریاستی قائدین کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنا چاہئے کیونکہ مہاراشٹرا میں غیرموسمی بارشوں کے سبب کسانوں کی بدحالی کے سبب اُنھیں واقف کروانا ضروری ہے۔ ریاست میں تشکیل حکومت کے بارے میں پوچھنے پر راوت نے اعتماد کااظہار کیااور کہاکہ ریاست میں عنقریب سینا زیرقیادت حکومت قائم ہوگی ۔ قبل ازیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شردپوار نے صدرکانگریس سونیا گاندھی سے ان کی رہائش گاہ 10جن پتھ پر ملاقات کی اور مہاراشٹرا میں امکانی حکومت سازی سے متعلق مختلف اُمور پر تبادلۂ خیال کیا۔ این سی پی اُدھو ٹھاکرے کی زیرقیادت شیوسینا کے ساتھ مہاراشٹرا میں حکومت سازی کیلئے اپنی حلیف کانگریس کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں جہاں چیف منسٹر کے عہدہ پر حصہ داری کے مسئلہ کو لیکر دونوں حلیف زعفرانی جماعتوں میں اختلاف پیدا ہوا اور دونوں کے تعلقات منقطع ہونے کے درپے ہیں۔ مہاراشٹرا میں شیوسینا کی زیرقیادت حکومت کی تشکیل کے سلسلہ میں قواعد و ضوابط کو قطعیت دینے کانگریس اور این سی پی کے درمیان گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کئی مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے ۔ سونیا گاندھی سے ملاقات سے قبل شردپوار نے کہاکہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کا دعویٰ کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا راستہ چننا چاہئے ۔ بی جے پی اور شیوسینا نے اسمبلی انتخابات میں ملکر حصہ لیا جبکہ کانگریس اور این سی پی بھی انتخابات میں اتحادی جماعتیں تھیں ۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شردپوار نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو اپنے راستہ کا انتخاب کرنا ہے اور ہم اپنی سیاست کریں گے ۔ مہاراشٹرا میں حکومت سازی کا کسی جماعت یا اتحاد کی جانب سے دعویٰ نہ کرنے پر 12 نومبر سے صدرراج نافذ کردیا گیا ہے ۔