گاندھی 42 ویں ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (اے سی ایم ایم) کی عدالت میں پیش ہوئے۔
بنگلورو: یہاں کی ایک عدالت نے جمعہ کو کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی کو کرناٹک بی جے پی ایم ایل سی کیشو پرساد کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں ضمانت دے دی۔
گاندھی 42 ویں ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ(اے سی ایم ایم) عدالت میں پیش ہوئے۔
سابق ایم پی اور ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار کے بھائی ڈی کے سریش نے راہل گاندھی کو 75 لاکھ روپے کی جائیداد کی ضمانت دی تھی۔
عدالت نے اس معاملے کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔ وکلاء اور کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے راہول گاندھی کے استقبال کے لیے عدالت کے احاطے میں جمع ہو گئے تھے۔
عدالتی کارروائی کے بعد کانگریس پارٹی کے کارکنوں نے راہول گاندھی کے حق میں نعرے لگائے۔ چیف منسٹر سدارامیا اور Dy CM شیوکمار ایک ہی کار میں عدالت کے احاطے سے روانہ ہوئے۔ راہول گاندھی، جو خوش مزاج دکھائی دے رہے تھے، گاڑی سے پارٹی کارکنوں پر ہاتھ ہلایا۔
اس سے پہلے راہول گاندھی کا ایئرپورٹ پر سدارامیا اور شیوکمار نے استقبال کیا۔
ہتک عزت کے مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ کانگریس نے پورے صفحہ کے اشتہارات شائع کرکے پروپیگنڈہ کیا جس میں کرناٹک کی سابقہ بی جے پی حکومت پر سرکاری پروجیکٹوں سے نمٹنے کے لیے 40 فیصد کمیشن وصول کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
پرساد نے دلیل دی کہ پچھلے سال ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران، سدارامیا اور شیوکمار نے ریاست کے لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے الزامات لگائے جس کے لیے انہیں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 500 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے۔
سی ایم سدارامیا اور شیوکمار یکم جون کو عدالت میں پیش ہوئے اور انہیں ضمانت مل گئی۔ راہل گاندھی، جو اس کیس میں فریق بھی ہیں، اس وقت حلف نامہ دینے کے باوجود غیر حاضر رہے۔
بی جے پی لیڈر کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا جائے۔