نئی دہلی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اتوار کے روز کہاکہ کئی ہندوستانی دلتوں‘ قبائیلیوں اور مسلمانوں کو انسان نہیں سمجھتے ہیں۔
راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ”شرمناک سچائی یہ ہے کہ کئی ہندوستانی دلتوں‘ مسلمانوں اور قبائیلیوں کو انسان نہیں سمجھتے ہیں۔
مذکورہ چیف منسٹر اور ان کی پالیسی کہتی ہے ان کی وجہہ سے کوئی عصمت ریزی نہیں ہوئی ہے‘ اوربہت سے ہندوستانی وہ بھی کوئی نہیں تھے“۔
انہوں نے چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ او ریوپی پولیس پر ہتھرس واقعہ کے حوالے سے تنقیدکی ہے۔
گاندھی نے ایک ارٹیکل شیئر کیاجو ہتھرس واقعہ پر بی بی سی میں شائع ہوا ہے۔
مذکورہ بی بی سی کے مضمون میں استفسار کیاگیاہے کہ کیوں ریاستی حکومت اور پولیس عہدیدار اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں مذکورہ 19سالہ لڑکی کی عصمت ریزی نہیں ہوئی ہے جبکہ وہ شواہد اس کی کہانی کی حمایت کررہے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ میں استفسار کیاگیاہے کہ”مذکورہ شواہد اس کی کہانی کی حمایت کررہے ہیں‘ پھر کیوں عہدیداروں کا زور ہے کہ اس کی عصمت ریزی نہیں ہوئی ہے؟“۔
اترپردیش کے ضلع ہتھرس میں ایک نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی او رموت کے معاملے میں جانچ کے لئے سی بی ائی کومرکزی حکومت کی جانب سے اعلامیہ کی اجرائی کے ایک روز بعد راہول گاندھی کا یہ تبصرہ منظرعام پر آیاہے۔
مذکورہ 19سالہ دلت لڑکی کی 29ستمبر کے روز دہلی کے ایک اسپتال میں شدید زخموں کی وجہہ سے موت ہوگئی‘ پندرہ دن قبل اعلی ذات کے لوگوں نے اس کے ہی گاؤں میں مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کا اس لڑکی کونشانہ بنایاتھا