راہول گاندھی نے دہلی پولیس کی نوٹس پر چار صفحات کا جواب روانہ کیا

,

   

اپنے مکتوب میں گاندھی نے پولیس ایکشن کو ”غیرمتوقع“ قراردیا اورپوچھا کہ آیا اڈانی کے معاملے پر پارلیمنٹ کے اندر او رباہر ان کے موقف سے اس کو کوئی تعلق ہے۔


نئی دہلی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے چار صفحات پر مشتمل ایک ابتدائی جواب دہلی پولیس کی نوٹس پر روانہ کیا جو ”خواتین اب بھی جنسی ہراسانی کا شکار“ ہیں والے بھارت جوڑو یاترا کے دوران دئے گئے بیان پر جاری کیاگئی ہے وہیں سوال کیاکہ اتھارٹیز اچانک45دنوں بعد اس کاروائی کوانجام دیاجارہا ہے۔

پانچ دنوں میں تیسری مرتبہ دہلی پولیس کی ایک ٹیم کی جانب سے ان کے دروازے پر دستک دئے جانے کے کچھ گھنٹوں بعد 10نکات پر مشتمل جواب کانگریس لیڈر نے دیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 30جنوری کے روز دئے گئے ان کے بیان پر دہلی پولیس کی جانب سے روانہ کئے گئے سوالات کا ایک تفصیلی جواب دینے کے لئے انہوں نے 8سے 10دنوں کی مہلت مانگی ہے۔

اسپیشل کمشنر آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر)ساگر پریت ہڈا کی قیادت دمیں دہلی پولیس کی ایک ٹیم راہول گاندھی کے 12تغلق لین‘ کے گھر پر صبح 10بجے کے قریب پہنچی‘ عہدیداروں کے مطابق 2گھنٹے طویل انتظار کے بعد کانگریس لیڈر سے ان کی ملاقات ہوئی‘ ٹیم دوپہر میں 1بجے کے قریب واپس ہوئی۔

پولیس کے مطابق گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران سری نگر میں کہاتھا کہ ایسا”میں نے سنا ہے کہ خواتین کا اب بھی جنسی استحصال کیاجارہا ہے“ اور چونکہ یاترا دہلی سے بھی گذری تھی‘ اس لیے وہ یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ آیا کسی متاثرہ نے یہاں کانگریس لیڈر سے رابطہ کیاہے تاکہ وہ اس معاملے کی تحقیقات شروع کرسکیں۔

ایک عہدیدار نے کہاکہ ”مذکور ہ پولیس نے ان سے کہا ہے کہ وہ ایسے متاثرین کی تفصیلات بتائیں تاکہ انہیں سکیورٹی فراہم کی جاسکے“۔اپنے مکتوب میں گاندھی نے پولیس ایکشن کو ”غیرمتوقع“ قراردیا اورپوچھا کہ آیا اڈانی کے معاملے پر پارلیمنٹ کے اندر او رباہر ان کے موقف سے اس کو کوئی تعلق ہے۔

ان کے مطابق گاندھی نے یہ بھی پوچھا کہ ایسی کیاعجلت ہے کہ دہلی پولیس سری نگر میں ان کی تقریر کے 45دنوں میں ایک بڑی تاخیر کے کئی دنوں بعد ان کے گھر پر دو مرتبہ اگئی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر کا ذرائع کے مطابق کہنا ہے کہ آیا دوسری سیاسی جماعتوں‘ بشمول برسراقتدار پارٹی کو اپنی انتخابی مہمات پر اس طرح کی چھان بین یاپوچھ تاچھ کا سامنا کرناپڑا ہے۔

ناراض کانگریس نے دہلی پولیس کی کاروائی کی مذمت کی ہے او رمرکزی حکومت پر حملہ کیاہے‘ اسے ”ہراساں کرنے اور سیاسی انتقام کا بدترین واقعہ“قراردیا ہے‘ لیکن بی جے پی نے اس الزام کو مسترد کردیا اورکہاکہ پولیس”صرف اپنی قانونی ذمہ داری ادا کررہی ہے“۔