راہول گاندھی نے کہاکہ رافائیل معاہدہ میں پی ایم او شامل ہے‘ حکومت کاردعمل رافائیل کے مردہ میں کانگریس جن ڈالنے کی کوشش کررہی ہے

,

   

نئی دہلی۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے جمعہ کے روز میڈیا میں کے ذرائع نے کانگریس کی جانب سے رافائیل معاملے پروزیراعظم نریندر مودی کے دفاتر کو مورد الزام ٹہرانے کی خبر یں منظر عام پرلائی جانے پر کانگریس پارٹی کے ان بیانات پر اپنی برہمی ظاہر کی۔

صدر کانگریس راہول گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں یہ کہاکہ اب یہ صاف ہوگیاہے کہ وزیراعظم نریندر مودی راست طور پر ڈیفنس ڈیل میں ملوث ہیں۔

جمعہ کے روز میڈیارپورٹس میںیہ سوال ابھر کر آیا کہ رافائیل ڈیفنس معاہدے کی فرانس اور ہندوستان کے درمیان اعلی سطحی بات چیت ‘ میں وزرات دفاع نے اپنے سنجیدگی کے ساتھ تحریر کی گئی نوٹ میں’’ متوازی مذاکرات‘‘ پر ’’ اعتراض جتایا‘‘جو وزیراعظم کے دفتر( پی ایم او)کی فرانس کی جانب سے ہونے والی بات چیت تھی۔

بعدازاں وزیردفاع نے کہاکہ مذکورہ تمام سوالات کو فاعی معاملے سے جڑے ہیں اس پر حکومت نے پہلے ہی جواب دیدیا ہے اور مذکورہ مبینہ میڈیارپورٹس ‘‘ من گھڑت ‘‘ ہیں۔

لوک سبھا کے فلور پر وزیر دفاع نے اپنے جواب میں کہاکہ ’’ مذکورہ ڈیفنس منسٹر منوہر پاریکر جی نے ایم او ڈی کو دئے گئے اپنے جواب میں کہاتھا کہ پرسکون انداز میں بات ہورہی ہے ‘ اس میں کوئی فکر کی بات نہیں ہے‘ سب ٹھیک ٹھاک ہے‘‘۔

ڈیفنس منسٹر نے مزید کہاکہ اگر نیوز پیپر کسی ڈیفنس سکریٹری کی لکھی فائیل شائع کرسکتا ہے تو پھر صحافتی اقدار اس بات کے بھی ذمہ دار ہیں وہ اس وقت کے وزیردفاع کا اس جواب کی بھی اشاعت کریں۔

درایں اثناء نیوز ایجنسی اے این ائی نے اس وقت کی وزیردفاع منوہر پریکر کی خفیہ نوٹ تک رسائی کرلی اور کچھ اس طرح کا جواب لکھا ’’ ایسا لگ رہا ہے کہ سمت میٹنگ کے بعد رونما ہونے والے مسائل پر آگے بڑھنے کی نگرانی پی ایم او اورفرانس منسٹر کررہاہے‘‘۔

قبل ازیں اسی روز راہول گاندھی نے وزیراعظم کو ایک’’ چور‘‘ قراردیا اور استفسار کیاکہ رافائیل معاملے پر ان کے سوالات کا جواب دیں۔کانگریس صدر نے کہاکہ ’’ وزیراعظم مودی نے ائیر فروس کے 30ہزار کروڑ لوٹ کر انل امبانی کو دئے‘ پچھلے ایک سال سے ہم اس موضوع کو اٹھارہے ہیں۔

اب ایک رپورٹ سامنے ائی ہے جس میں ڈیفنس منسٹری عہدیدار رافائیل دفاعی معاہدے کے لئے جے پی ایس کی تشکیل کے متعلق راہول گاندھی کے مطالبے پر زور دے رہے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ ہم مسلسل کہہ رہاہوں کہ اس میں جے پی سی کے ذریعہ تحقیقات کی جانی چاہئے۔ اب منسٹری نے خود کہہ دیا ہے‘‘۔

کانگریس کی پریس کانفرنس کے فوری بعد رافائیل معاہدے کے بات چیت کے دوران ہندوستان کے ڈیفنس سکریٹری رہے جی موہن کمار نے کہاکہ میڈیا میں جو خفیہ نوٹ پر تبصرہ کیاجارہا ہے اس میں ہوائی جہازکی قیمت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے‘‘۔

کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ایوان لوک سبھا میں معاہدے پر جے پی سی کی مانگ کی۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم ایک مشترکہ پارلیما نی کمیٹی کا مطالبہ کرتے ہی ں جس سے تمام باتوں کا انکشاف ہوجائے گا‘ ہم فی الحال کوئی وضاحت نہیں چاہتے ‘ ہم نے پہلے بھی کئی وضاحتیں پی ایم سے سنی ہیں‘‘