رفح کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 40 افراد ہلاک: فلسطینی میڈیا

,

   

اسرائیلی فورسز نےیو این آر ڈبلیو اےکے گوداموں کے قریب ہزاروں بے گھر افراد سے بھرے نئے قائم کیے گئے کیمپ میں خیموں کی طرف تقریباً آٹھ راکٹ فائر کیے۔


غزہ: فلسطینی میڈیا کے مطابق اتوار کی شام غزہ کی پٹی کے شمال مغربی شہر رفح میں خیموں پر اسرائیل کی بمباری میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور کچھ زخمی ہوگئے۔


فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایف اے کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے گوداموں کے قریب ہزاروں بے گھر افراد سے بھرے ایک نئے قائم کیے گئے کیمپ میں خیموں کی طرف تقریباً آٹھ راکٹ فائر کیے۔


مقامی ذرائع نے سنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ بے گھر خاندانوں کے گنجان آباد علاقے پر “شدید اور بے مثال” اسرائیلی فضائی حملہ تھا، جس میں پلاسٹک اور ٹن سے بنے خیموں کے ساتھ ساتھ شہری گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔


فیس بک پر گردش کرنے والے ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ علاقے میں آگ کے شعلے شدت سے اٹھ رہے ہیں اور خیموں کو لپیٹ میں لے رہے ہیں جن میں بچوں اور خواتین سمیت بہت سے لوگ آباد ہیں۔


ذرائع نے بتایا کہ دشوار گزار علاقے کی وجہ سے سول ڈیفنس اور ایمبولینس کے عملے کو لاشیں نکالنے میں خاصی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔


فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے شنہوا کو بتایا کہ غزہ کے لوگوں سے بھرے اس علاقے کو اسرائیلی فوج نے حملے سے قبل ایک “محفوظ علاقہ” قرار دیا تھا۔


اتوار کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں، حماس نے بمباری کو “انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے فیصلے کی مکمل خلاف ورزی اور نظر اندازی” کے طور پر مذمت کی جس میں اس سے رفح کے خلاف اپنی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


اسرائیل ڈیفنس فورسز (ائی ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ایک ائی ڈی ایف طیارے نے رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں حماس کے اہم دہشت گرد کام کر رہے تھے”۔


اس نے مزید کہا، “یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت جائز اہداف کے خلاف کیا گیا، عین مطابق گولہ باری کا استعمال کرتے ہوئے اور عین انٹیلی جنس کی بنیاد پر جو حماس کے علاقے کے استعمال کی نشاندہی کرتی ہے”۔


اسرائیلی فضائی حملہ حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے مہینوں میں پہلی بار وسطی اسرائیل کے ساحلی شہر تل ابیب کی طرف رفح سے ایک بڑا راکٹ بیراج چھوڑنے کے چند گھنٹے بعد کیا ہے۔


7 مئی کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے مصر کے ساتھ سرحد پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں اور رفح کے مشرقی علاقے میں واقع رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ میں داخل ہونے والی امداد روک دی گئی۔ .


اسرائیل رفح کو حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے، جس کا 2007 سے غزہ کی پٹی پر کنٹرول ہے۔