رمضان المبارک کے دوران رعایت پر بازاروں میں ہجوم

   

عوام کو احتیاط برتنے کی ضرورت ، بڑھتے ہجوم پر پولیس کی سختی متوقع

حیدرآباد۔26اپریل(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے پیش نظر شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں فراہم کی جانے والی رعایت کا ناجائز فائدہ اٹھانے سے اجتناب کیا جائے اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی رعایت سے حدود میں رہتے ہوئے استفادہ حاصل کیا جائے کیونکہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو مذہبی اجتماعات پر پابندی عائد کی ہے اس کے لئے ریاست کے سرکردہ علمائے اکرام اور زعمائے ملت سے مشاورت کی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت نے جو احکام جاری کئے ہیں ان کی ابتداء میں ہی توثیق حاصل کرلی گئی تھی۔ریاستی حکومت کی جانب سے ماہ رمضان المبارک کے پیش نظر خریداری کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے تو ایسے میں روزانہ کی خریداری سے اجتناب کرتے ہوئے تین یا 4یوم کی ایک وقت میں خریداری کو یقینی بنائیں تاکہ بازاروں میں کوئی ہجوم نہ رہے اور نہ ہی شہریو ںکو ان ہجوم کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔گذشتہ دو یوم سے شہر حیدرآباد میں محکمہ پولیس کی جانب سے دن کے وقت کافی رعایت فراہم کی جا رہی ہے اور اس رعایت کے دوران لوگوں کا ہجوم بازاروں میں نظر آرہا ہے جو کہ خود شہریوں کیلئے بہتر نہیں ہے اسی لئے شہریوں کو ہجوم سے اجتناب کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں کے قریب سے ہی خریداری کرنے اور ایک مرتبہ باہر نکلنے کی صورت میں 4-5دن کی خریداری کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا جار ہاہے اور کہا جار ہاہے کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونے کا خدشہ ہے اور اگر آئندہ دنو ںمیں یہی صورتحال برقرار رہی تودوبارہ سختی کرنی شروع کردی جائے گی۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں لاک ڈاؤن میں توسیع کے فیصلہ کے بعد شہر اور اضلاع میں سختی کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا لیکن ماہ رمضان المبارک کے پیش نظر شہر حیدرآبادکے علاوہ اضلاع میں کچھ رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا لیکن اس سلسلہ میں نہ صرف اعلان نہیں کیا گیا بلکہ پولیس کو یہ احکام جاری کئے گئے کہ وہ کرفیو کے وقت کے آغاز سے قبل تجارتی اداروں کو بند کروانے یا ٹھیلہ بنڈی رانوں کو ہراسانی کرنے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی راہگیروں کو ہراساں کیا جائے اس کے بعد سے دو دن سے ماحول معمول کے مطابق ہے لیکن شہر کے بازاروں میں بڑھتے ہجوم کے سبب محکمہ پولیس کو متحرک ہونا پڑسکتا ہے۔