روس کے ساتھ کشیدگی پر خوف و ہراس نہ پھیلائیں

,

   

مغرب اور میڈیا سے یوکرین کے صدر کی اپیل
لندن: یوکرین صدر نے کہا کہ مغرب اور میڈیا میں روس کے ساتھ تنازعہ کو جس طرح اچھالا جا رہا ہے، اس کی یوکرین کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن سخت بیان بازی کر کے غلطی کر رہے ہیں۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنیسکی نے بین الاقوامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مغرب سے اپیل کی کہ وہ روس کے ساتھ کشیدگی کے معاملے پر خوف و ہراس پیدا نہ کریں کیونکہ اس نے یوکرین کی پہلے سے ہی کمزور معیشت میں سرمایہ کاری کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔زیلنیسکی کا کہنا تھا، ہمیں اس خوف و ہراس کی ضرورت نہیں ہے۔ یوکرین کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ صدر زیلنیسکی نے کہا کہ مغرب اور میڈیا جس طرح روس کے ساتھ ہماری کشیدگی کو اچھال رہے ہیں اس کی یوکرین کے عوام کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن اپنی سخت بیان باری سے غلطی کررہے ہیں۔امریکی صدر بائیڈن نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ روس اگلے ماہ اپنے پڑوسی پر حملہ کرسکتا ہے۔روس کے وزیر خارجہ نے اس طرح کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کوئی جنگ نہیں چاہتا۔اس وقت یوکرین کی سرحد پر تقریباً ایک لاکھ افواج تعینات ہیں لیکن زیلنیسکی کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی بڑا خطرہ نظر نہیں آیا کیونکہ گزشتہ موسم بہارمیں بھی روسی فوج اسی طرح موجود تھے۔ یوکرین صدر نے کیف میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض انتہائی قابل احترام سربراہان مملکت بھی ایسے اشارے دے رہیں گویا کل ہی جنگ شروع ہو جائے گی۔ اس طرح کے خوف و ہراس سے ہمارے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔